انتخابات ریل ریل میں: کیا جماعتیں معیاری سفر پر توجہ دے رہی ہیں؟

الیکشن 2024 کے سلسلے میں شروع کیا جانے والا انڈپینڈنٹ اردو کا سلسلہ ’ریل ریل میں‘ کی یہ تیسری قسط ہے، ہمارا سفر راولپنڈی سے لاہور تک کا تھا۔ اس دوران پاکستان میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کو زیر بحث لایا گیا اور مسافروں سے ان کی رائے جانی گئی۔

اگر آپ کو جاننا ہے کہ پاکستان  کے طول و عرض میں کیا ہو رہا ہے، لوگ کس بارے میں کیا سوچ رہے ہیں اور آپ کے پاس وقت کم ہے تو بس ٹرین میں بیٹھ جائیں۔

آپ کو اتنا ثقافتی تنوع ملے گا، اتنے دور دراز علاقوں سے آنے والے لوگ ملیں گے کہ بہت سے ان سوالوں کے جواب بھی مل جائیں گے جو آپ نے شاید کبھی سوچے ہی نہ ہوں!

الیکشن 2024 کے سلسلے میں شروع کیا جانے والا انڈپینڈنٹ اردو کا سلسلہ ’ریل ریل میں‘ کی یہ تیسری قسط ہے، ہمارا سفر راولپنڈی سے لاہور تک کا تھا۔ اس دوران پاکستان میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کو زیر بحث لایا گیا اور مسافروں سے ان کی رائے جانی گئی تاکہ اسے ارباب اختیار تک الیکشن سے پہلے پہلے پہنچایا جا سکے۔

ہم گرین لائن کے پارلر میں تھے، بلاشک و شبہ اس سے بہتر ٹرین پاکستان میں اب تک نہیں دیکھی۔

وقت پہ چلی، بروقت پہنچایا، کوئی ساڑھے چار گھنٹے شاید لگے لیکن پرلطف سفر رہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن یہ سفر مہنگا تھا اگر اس کا تقابل بس سے کیا جائے یا باقی ٹرینوں سے کریں تو ایسا کیا ہو کہ پاکستان میں بین الاقوامی معیار سے قریب تر ذرائع نقل و حمل بھی میسر ہوں اور جیب پر بھی بوجھ نہ پڑے۔

یہ سوال ہم نے اپنے آس پاس موجود لوگوں سے پوچھے، کئی اچھی تجاویز ملیں، سب کچھ ایک ویڈیو میں سمیٹ دیا اور اب پیش خدمت ہے۔

یہاں سے نکلیں گے تو شہر لاہور کے برفیلے موسم میں شہریوں سے الیکشن کی خبریں لیں گے اور واپس آئیں گے۔

سردی اتنی ہے کہ مائیک تک ایسے ٹھنڈا ہوتا ہے جیسے صبح صبح سبزی والے کے سٹال پہ جا کے دھلی ہوئی مولی اٹھا لی ہو۔

صحت و عافیت کی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ ملتے ہیں، ریل ریل میں!

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان