’الیکٹورل کالج نامکمل‘، صدارتی انتخاب ملتوی کیا جائے: اچکزئی

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں صدارتی الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی 3 مارچ، 2024 کو قومی اسمبلی میں داخل ہوتے ہوئے (اے ایف پی)

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد حکومت سازی اور دیگر سیاسی سرگرمیوں پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس۔

  • صوبائی کابینہ کے قیام کے بعد پنجاب اسمبلی اجلاس، اضافی مخصوص نشستوں پر حلف
  • پاکستان میں صدارتی انتخاب اتوار کو ہو گا 
  • پشاور ہائی کورٹ: سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حکم امتناعی میں توسیع

8 مارچ: شام 11 بج کر 10 منٹ

پی پی پی وفد کی مولانا فضل سے ملاقات

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ایک وفد نے ہفتے کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں آصف علی زرداری کی حمایت حاصل کرنے کے لیے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے۔

پی پی پی کے وفد کی قیادت یوسف رضا گیلانی نے کی۔

دوسری جانب پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں صدارتی الیکشن سے قبل اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔


8 مارچ: شام 7 بج کر 10 منٹ

صدارتی اتنخاب ملتوی کیا جائے: محمود خان اچکزئی

سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں صدارتی الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

جمعے کو اپنے خط میںر محمود خان اچکزئی نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کے خالی ہونے کی وجہ سے نامکمل الیکٹورل کالج کے باعث انتخاب ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

محمود خان اچکزئی نے خط میں لکھا کہ مخصوص نشستوں کے معاملے پر ایک درخواست پشاور ہائیکورٹ میں بھی زیرِسماعت ہے۔


8 مارچ: شام 6 بج کر 10 منٹ

مخصوص نشستوں پر حلف برداری، اٹارنی جنرل کی وضاحت

حکومت پاکستان کے وکیل منصور عثمان اعوان نے قومی اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے مخصوص نشستوں پر اراکین اسمبلی کی حلف برداری روکنے کے حکم کا اطلاق صرف خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے آٹھ اراکین پر ہوتا ہے۔

اٹارنی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ آج حلف اٹھانے والے کسی بھی ایم این اے کا تعلق خیبر پختونخوا سے نہیں۔


 

8 مارچ: شام 6 بج کر 05 منٹ

زرداری ہمارے امیدوار، بلاول ووٹ نہ بھی مانگنے آتے تو انہیں ہی ووٹ دیتے: مریم نواز

پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری ان کے صدارتی امیدوار ہیں اور اگر بلاول بھٹو زرداری ان سے ووٹ نہ بھی مانگنے آتے تو مسلم لیگ ن ان کو ہی ووٹ دیتی۔

جمعے کو گورنر ہاؤس میں مریم نواز اور بلاول بھٹو نے پنجاب کے صوبائی اسمبلی اراکین سے خطاب کیا۔

اس موقعے پر بلاول بھٹو نے کہا ’میں آپ سب کے پاس آیا ہوں، اراکین پنجاب اسمبلی سے میں ووٹ مانگنے آیا ہوں اور وہ بھی اپنے والد کے لیے ووٹ مانگنے آیا ہوں۔

’میں اپنے والد کے لیے صرف اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ وہ آپ کا اتنا ہی خیال رکھیں گے جتنا وہ میرا خیال رکھتے ہیں۔‘

بلاول کا کہنا تھا کہ ’ہم مل کر آگے بڑھیں گے اور تمام مسائل کا مقابلہ کریں گے۔‘


8 مارچ: شام 5 بج کر 30 منٹ

قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر متعدد اراکین کی حلف برداری۔

قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے متعدد اراکین نے آج حلف اٹھا لیا۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین اسمبلی کے نعروں کے درمیان ان سے حلف لیا۔

الیکشن کمیشن نے رواں ہفتے سنی اتحاد کونسل کے ارکان کے لیے مخصوص نشستوں کی تقسیم کو مسترد کرتے ہوئے ان نشستوں کو دیگر جماعتوں میں تقسیم کردیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے حلف برداری کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج لیے گئے حلف کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن اس وقت تک احتجاج جاری رکھے گی جب تک مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان حلف نہیں اٹھاتے۔


8 مارچ: دن 1 بج کر 30 منٹ

سینیٹ میں ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو قرار دینے کی قرارداد منظور

پاکستانی پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ نے سابق وزیراعظم ذولفقار علی بھٹو کو ’شہید‘ اور ’قومی جمہوری ہیرو‘ قرار دینے سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں سیاسی کارکنوں کو ’نشان ذوالفقار علی بھٹو‘ سے نوازنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس قرارداد کے تائید کنندگان میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز شامل ہیں۔


8 مارچ: دن 1 بج کر 15 منٹ

ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری سطح پر شہید قرار دینے کی قرارداد منظور

پنجاب اسمبلی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار بھٹو کو ’سرکاری شہید اور قومی ہیرو‘ قرار دینے کی قرارداد کثرت رائے سے  منظور لی۔

قرارداد پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے حیدر علی گیلانی نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پیش کی۔

علی حیدر گیلانی نے اسمبلی میں اپنی پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید اور قومی و جمہوری ہیرو قرار دینے کی قرارداد پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔


8 مارچ: دن 1 بج کر 00 منٹ

صدارتی انتخابات کے لیے پیپلز پارٹی سب جماعتوں سے بات کرے گی: سرفراز بگٹی

 وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ صدر آصف علی زرداری مفاہمت کے بادشاہ ہیں وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کے حق میں ہیں۔ صدارتی انتخابات کے لیے پیپلز پارٹی سب سے بات کرتے گی۔

صحافی اعظم الفت کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ آصف علی زرداری کثرت رائے سے صدر منتخب ہوں گے۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ ’جمیعت کی صوبائی قیادت اور مولانا فضل الرحمٰن سے صدارتی انتخاب میں ساتھ دینے کی بات ہوئی ہے۔‘

موروثی سیاست پر پوچھے گئے سوال پر میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’میں وزیراعلیٰ ہوں لیکن میرے والد وزیراعلیٰ نہ تھے مورثی سیاست کرنے والوں سے یہ سوال پوچھا جائے۔‘

ایک اور سوال پر وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان میں کابینہ کی تشکیل سینٹ کے انتخابات کے بعد ہو گی۔ اس سلسلے میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی حکومت سازی کے حوالے سے قائم کمیٹی وزارتوں کا فیصلہ کرے گی۔ صوبائی کابینہ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کر کے تشکیل دیں گے۔‘


8 مارچ: دن 12 بج کر 10 منٹ

پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی ہدایت

سینیٹ اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے صدارتی انتخاب میں ووٹ ڈالنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔

نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کے مطابق سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ’سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق دستاوزات پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے دستخط کیے ہیں۔‘

علی ظفر نے کہا کہ ’سینیٹر اعجاز چوہدری  کو پنجاب پولیس نے گرفتار کیا اور وہ نو مئی سے زیر حراست ہیں۔ اعجاز چوہدری کی سینیٹ اجلاس میں شمولیت لازم ہے۔ کل صدارتی الیکشن ہے۔ ان کا حق ہے کہ وہ صدارتی الیکشن میں ووٹ  ڈالیں۔‘

ان کے مطابق ’سینیٹ میں اگر ہم اپنے سینیٹر کو صدارتی الیکشن کے لیے نہ  بلا سکیں تو ہمارے لیے شرم ناک ہوگا۔ ہم اس معاملے پر عدالتوں سے کیوں مدد مانگیں۔ چئیرمین سینیٹ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن ارڈر جاری کریں۔ اعجاز چوہدری علیل ہیں، ان کو جگر کے مسائل ہیں۔ میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر اعجاز چوہدری کا پمز میں معائنہ کروایا جائے اور انہیں تب تک پارلیمنٹ لاجز میں رکھا جائے۔ چئیرمین سینیٹ آپ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔‘

بعد ازاں سینیٹ اجلاس کی صدارت کرنے والے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مزرا آفریدی نے اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔

مرزا آفریدی نے کہا کہ ’اعجاز چوہدی کا حق ہے کہ وہ صدارتی الیکشن میں ووٹ ڈالیں، ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔‘


8 مارچ: دن 12 بج کر 00 منٹ

جب تک متاثرین گھروں میں آباد نہیں ہوتے چین سے نہیں بیٹھیں گے: وزیراعظم

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بارشوں اور برف باری سے متاثر ہونے والے افراد کی مدد کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں جمعے کو ایک تقریب کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ ’جب تک متاثرین اپنے گھروں میں آباد نہیں ہو جاتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘

انہوں نے اس موقعے پر جان سے جانے والوں کے لواحقین کے لیے 20 لاکھ، زخمیوں کو پانچ لاکھ، مکانات مکمل تباہ ہونے کے سات لاکھ اور جزوی نقصان کے تین لاکھ روپے معاوضے کا بھی اعلان کیا۔


8 مارچ: صبح 11 بج کر 50 منٹ

سینیٹر مشاہد حسین سید کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ

جمعے کو سینیٹ اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے بانی تحریک انصاف عمران خان کی رہائی اور سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کا مطالبہ کر دیا۔

نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کے مطابق سینیٹ سے اپنے خطاب میں مشاہد حسین سید نے لاپتہ افراد کی بازیابی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ’عمران خان کو رہا کیا جائے وہ سیاسی قیدی ہیں۔ انہیں عام معافی دی جائے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں سے محروم نہ رکھا جائے۔ خوشی ہوئی کہ ایم کیو ایم کے 578 لاپتہ افراد رہا ہو گئے ہیں اور 13 رہ گئے ہیں۔‘


8 مارچ: صبح 11 بج کر 30 منٹ

پنجاب اسمبلی میں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ کل ہو گی

نامہ نگار ارشد چوہدری کے مطابق پنجاب اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے لیے کل پولنگ ہو گی۔ پولنگ کا عمل صبح دس سے چار بجے تک جاری رہے گا۔

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے ایوان کو کل کے لیے پولنگ سٹیشن قرار دے دیا جبکہ ارکان اسمبلی کے لیے صدارتی انتخاب کا ہدایت نامہ بھی جاری کیا گیا ہے۔

ارکان اسمبلی کے نام بطور ووٹر انتخابی فہرست میں انگریزی حروف تہجی کی ترتیب سے شامل کیے گئے ہیں اس کے علاوہ ارکان اسمبلی کو ووٹ کے لیے  اسمبلی کے جاری کردہ شناختی کارڈ کے ساتھ ایوان میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

ارکان اسمبلی کے ووٹ کی پردہ داری کے لیے آج رات تک ایوان میں مخصوص مقامات ترتیب دیے جائیں گے۔


8 مارچ: صبح 11 بج کر 10 منٹ

پنجاب اسمبلی: اضافی مخصوص نشستوں پر نامزد اراکین نے حلف اٹھا لیا

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اضافی مخصوص نشستوں پر حکومتی اراکین نے حلف اٹھا لیا۔

نامہ نگار ارشد چوہدری کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اضافی مخصوص نشستوں پر نامزد21 خواتین اور تین اقلیتی ارکان سے حلف لیا۔

یہ نشستیں الیکشن کمیشن کی جانب سے ن لیگ، پیپلز پارٹی و دیگر میں اضافی تقسیم کی گئی ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ان نشستوں کو حاصل کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے گذشتہ روز جمعرات کو رجوع کیا گیا تھا۔ آج جمعے کو ہائی کورٹ میں اس درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے پہلے آج کا اجلاس دوپہر تین بجے پھر صبح نو بجے بلانے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس صبح ہی شروع ہوا جس میں سنی اتحاد کونسل نے بطور اپوزیشن احتجاج کیا اور سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ بھی کیا لیکن مخصوص نشستوں پر ایوان کا حصہ بننے والوں سے حلف لے لیا گیا ہے۔

حلف لینے والوں میں سعدیہ مظفر، فضا میمونہ، عابدہ بشیر، مقصودن بی بی، عامرہ خان، صومیہ عطا، راحت افزا، رخسانہ شفیق، تحسین فواد، فرزانہ عباس، شگفتہ فیصل، عظمی بٹ، ماریہ طلال، ساجدہ نوید، نصرین ریاض، افشین حسن، آمنہ پروین، شہر بانو، زیبا غفور، روبینہ نذیر اور سیدہ سمیرہ احمد شامل ہیں۔

اقلیتوں میں طارق مسیح، وسیم انجم  اور بسرو جی نےحلف اٹھایا ہے۔

اپوزیشن لیڈر رانا آفتاب نے ایوان میں کہا کہ ’یہ مخصوص نشستیں ہماری ہیں کسی اور پارٹی کو نہیں دی جاب سکتیں۔ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے ابھی حلف نہ لیا جائے۔‘

سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ’میرے پاس الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن موجود ہے جس کے مطابق یہ نشستیں الاٹ کی گئی ہیں۔ عدالتی معاملات ایوان میں زیر بحث نہیں لائے جا سکتے۔‘


8 مارچ: صبح 10 بج کر 50 منٹ

صوبائی کابینہ کے قیام کے بعد پنجاب اسمبلی کا پہلا اجلاس جاری

پاکستان میں عام انتخابات اور صوبائی کابینہ کے قیام کے بعد پنجاب کی صوبائی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔

اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کر رہے ہیں جبکہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔


8 مارچ: صبح 10 بج کر 40 منٹ

بلوچستان اسمبلی:آج اجلاس، کل صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ ہو گی

گورنر بلوچستان کی جانب سے طلب کیا گیا صوبائی اسمبلی اجلاس آج ہو گا جبکہ کل نو مارچ کو صدارتی الیکشن کے لیے بلوچستان اسمبلی کو پولنگ سٹیشن قرار دے دیا گیا ہے۔

صحافی اعظم الفت کے مطابق گورنر بلوچستان کی جانب سے آرٹیکل 109 اے کے تحت طلب کیا گیا بلوچستان اسمبلی اجلاس آج آٹھ مارچ کوہو گا۔

اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق آج ہونے والے اجلاس میں زیارت، ہرنائی اور نصیرآباد میں ری پولنگ کے بعد اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے بعد نومنتخب ارکان کی حلف برداری ہو گی۔ اجلاس صبح 11 بجے شروع ہو گا۔

نو مارچ کو بلوچستان اسمبلی میں بھی صدارتی الیکشن کے لیے پولنگ صبح 10 سے شام 4 بجے تک ہو گی۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ اسمبلی میں پریذائیڈنگ آفیسر ہوں گے۔

 صدر کے الیکٹورل کالج میں شامل بلوچستان اسمبلی کی اہم بات یہ ہے کہ صدارتی انتخاب کے فارمولا کے تحت بلوچستان اسمبلی میں ڈالے جانے والے ووٹ تقسیم نہیں ہوتے بلکہ ہر رکن کا ووٹ ایک ہی رہتا ہے۔

بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ووٹ صدارتی الیکشن میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں ایک ہی شمار ہوتا ہے۔

صدر مملکت کے انتخاب کے لیے  تمام صوبائی اسمبلیاں مساوی حیثیت رکھتی ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ دیگر اسمبلیوں میں صدارتی امیدوار کو ڈالے گئے ووٹ سب سے کم ارکان والی بلوچستان اسمبلی کی تعداد سے تقسیم ہو جاتے ہیں۔

یعنی پنجاب اسمبلی کے 371 ووٹ کو بلوچستان اسمبلی کے 65 ووٹوں سے تقسیم کیا جاتا ہے تو پنجاب اسمبلی کے  5 اعشاریہ 71 ووٹ صدارتی انتخاب میں ایک ووٹ کا درجہ رکھتے ہیں۔

اسی طرح سندھ کے دو اعشاریہ 58 اور  کے پی اسمبلی ایک  اعشاریہ نو ووٹ ایک ووٹ کے مساوی حیثیت رکھتے ہیں۔

بلوچستان اسمبلی کو بھی آرٹیکل 41 کی روشنی میں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ سٹیشن قرار دینے کا نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن نے یکم مارچ کو جاری کیا۔

صوبائی اسمبلی کو پولنگ سٹیشن قرار دینے کی قرارداد بھی ایوان نے دو مارچ کے اجلاس میں منظور کی تھی۔

بلوچستان اسمبلی میں دو ارکان سردار اختر جان مینگل اور جام کمال خان کے صوبائی اسمبلی نشستیں چھوڑ دینے اور پی بی سات زیارت ہرنائی اور پی بی 14 میں ری پولنگ اور ایک رکن محمد صادق سنجرانی کے ابھی تک حلف نہ اٹھانے کی وجہ سے ممکن ہے بلوچستان سے 60 ارکان صدارتی انتخاب میں ووٹ کاسٹ کریں۔


8 مارچ: صبح 8 بج کر 40 منٹ

جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا حلف اٹھالیا

لاہور ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس، جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے جمعے کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

گورنر ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔

تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں۔


8 مارچ: صبح 7 بج کر 40 منٹ

صوبائی کابینہ کے قیام کے بعد پنجاب اسمبلی کا پہلا اجلاس آج

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں حکومت اور کابینہ کے قیام کے بعد صوبائی اسمبلی کا پہلا اجلاس آج ہو گا۔

گورنر ہاؤس سے جاری کردہ سمری کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعے کو دن تین بجے کی بجائے صبح نو بجے طلب کر لیا ہے۔

اس سے قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعے کو دن تین بجے طلب کیا گیا تھا۔


8 مارچ: 7 بج کر 35 منٹ

صدارتی انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس نو مارچ کو طلب

پنجاب اسمبلی کے سپیکر ملک محمد احمد خان نے صدارتی انتخاب کے لیے اجلاس نو مارچ کو طلب کر لیا ہے۔

اس حوالے سے جاری بیان کے مطابق پنجاب اسلمبلی کا اجلاس نو مارچ دن 10 بجے طلب کیا گیا ہے۔

سپیکر ملک محمد احمد خان کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے ارکان نئے صدر کے انتخاب کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست