پاکستانی قانون ساز پہلی مرتبہ پارلیمنٹری نیٹ ورک میں ڈائریکٹر منتخب

پاکستانی سینیٹ کے رکن فیصل سلیم بین الاقوامی فورم پارلیمنٹری نیٹ ورک کے ایشیا کے لیے ڈائریکٹر منتخب ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اس موقعے کو ملک کی خدمت کے لیے استعمال کریں گے۔

فیصل سلیم کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے ہے (سینیٹ آف پاکستان)

سینیٹر فیصل سلیم رحمٰن کا تعلق مردان سے ہے اور پہلے پاکستانی قانون ساز ہیں جو بین الاقوامی فورم پارلیمنٹری نیٹ ورک کے ایشیا کے لیے ڈائریکٹر منتخب ہوئے ہیں۔

پاکستانی سینیٹ کے رکن فیصل سلیم بین الاقوامی فورم پارلیمنٹری نیٹ ورک کے ایشیا کے لیے ڈائریکٹر منتخب ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اس موقعے کو ملک کی خدمت کے لیے استعمال کریں گے۔

فیصل سلیم کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے ہے۔ انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ جمعرات کو انہیں پارلیمنٹری نیٹ ورک کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ وہ تین سال کے لیے اس فورم کے ایشیا کے لیے ڈائریکٹر منتخب ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دی پارلیمنٹری (پارلیمانی) نیٹ ورک کا صدر دفتر فرانس میں ہے اور 140 ممالک اس کے رکن ہیں۔ فیصل سلیم کا کہنا تھا کہ یہ فورم بنیادی طور پر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے رکن ممالک سے متعلق معاملات پر کام کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس فورم میں ہر خطے کا ایک ڈائریکٹر ہوتا ہے اور ’اس مرتبہ میں ایشیا کے لیے منتخب ہوا ہوں اور اللہ کا کرم ہے کہ پاکستان کو یہ اعزاز مل گیا۔‘

فیصل سلیم نے بتایا کہ بورڈ میں ان کا کام یہ ہو گا کہ وہ اس خطے میں بہتری کے لیے تجاویز بھی دیں اور دیگر سرگرمیوں میں حصہ بھی لیں گے۔

سینیٹر فیصل سلیم کا تعلق کاروباری برداری سے ہے اور وہ پاکستانی سینیٹ کی فنانس اور صنعت سے متعلق کمیٹوں کے ممبر رہ چکے ہیں جبکہ اقتصادی امور سے متعلق سینیٹ کی کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ ’میری کوشش ہو گی کہ میں پاکستان کے لیے جتنا ممکن ہو کام کر سکوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’مجھے فخر ہے کہ وہاں بورڈ میں بطور پاکستانی بیٹھوں گا۔‘

 پارلیمنٹری نیٹ ورک ہے کیا؟

پارلیمنٹری (پارلیمانی) نیٹ ورک کی ویب سائیٹ پر موجود معلومات کے مطابق عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا پارلیمانی نیٹ ورک 140 سے زیادہ ممالک کے ارکان پارلیمنٹ کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور کثیر جہتی ترقیاتی فنانسنگ میں احتساب اور شفافیت میں اضافے کے لیے آواز اٹھانے کی خاطر پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

2000 میں قائم ہونے والا پارلیمانی نیٹ ورک دنیا بھر کے قانون سازوں کو ان کے ملکوں میں اور بیرون ملک گڈ گورننس اور غربت کے مسائل سے نمٹنے کے مشترکہ مشن میں شامل کرنے کا خواہاں ہے۔ رفقائے کار کے منتخب کردہ 12 رکنی بورڈ کی ہدایت پر کام کرنے والا پارلیمانی نیٹ ورک  آزاد غیر سرکاری تنظیم ہے جس کا سکریٹریٹ پیرس میں قائم ہے۔

پارلیمانی بورڈ کی ویب سائیٹ پر موجود بیان کے مطابق  تنظیم کے دروازے عالمی بینک کے رکن ممالک کے تمام منتخب ارکان پارلیمنٹ کے لیے کھلے ہیں جن کے پاس مینڈیٹ موجود ہو۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان