ٹِک ٹاک پر پابندی کا واشنگٹن کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا: چین

چینی وزارت خارجہ نے مجوزہ پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’جان بوجھ کر تنگ کرنے والا‘ قرار دیا تھا۔

ٹک ٹاک کا نشان 20 دسمبر 2022 کو کیلیفورنیا میں ٹک ٹاک کے دفتر کے باہر آویزاں نظر آ رہا ہے (اے ایف پی)

چین نے امریکہ کو متنبہ کیا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی سے مستقبل میں واشنگٹن کو ’خمیازہ بھگتنا‘ پڑے گا کیوں کہ قانون سازوں نے بدھ کو ایک بل کی منظوری دی ہے جس کے نتیجے میں چینی ملکیت والی ویڈیو شیئرنگ ایپ پر ملک بھر میں پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان میں بدھ کو ووٹنگ سے قبل چینی وزارت خارجہ نے مجوزہ پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’جان بوجھ کر تنگ کرنے والا‘ قرار دیا تھا۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ امریکہ کو کبھی بھی اس بات کا ثبوت نہیں ملا کہ ٹک ٹاک امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے لیکن وہ ٹک ٹاک کی آواز دبانے سے باز نہیں آیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ایپ پر پابندی ’کمپنی کی معمول کی کاروباری سرگرمیوں میں خلل ڈالتی ہے، سرمایہ کاری کے ماحول میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان پہنچاتی ہے اور عام بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق کو نقصان پہنچاتی ہے۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وینبن کا کہنا تھا کہ ’آخر کار اس کا لازمی طور پر خود امریکہ کو نقصان ہو گا۔‘

دونوں امریکی سیاسی پارٹیوں کے قانون ساز طویل عرصے سے قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے بائٹ ڈانس کی ملکیتی ایپ کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔

متعدد امریکی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ قانون سازوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چینی حکومت ٹک ٹاک کی چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو ایپ استعمال کرنے والے امریکی شہریوں کا ڈیٹا حوالے کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔

تاہم ٹک ٹاک کی مالک بائٹ ڈانس نے اس طرح کے دعووں کو مسترد کیا ہے۔

اب امریکی ایوان نمائندگان میں دو طرفہ حمایت کے ساتھ امریکیوں کو غیر ملکی حریف کے انتظام میں چلنے والی ایپلیکیشنز سے تحفظ دینے کا منظور ہونے والا بل ملک بھر میں ایپ پر پابندی کا باعث بن سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دو طرفہ حمایت کا انو کھا نظارہ پیش کرتے ہوئے اس بل کو 65 کے مقابلے میں 352 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔ 50 ڈیموکریٹس اور 15 ریپبلکنز نے مخالفت میں ووٹ ڈالے۔

یہ بل اب سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، جہاں یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ مطلوبہ حمایت کے ساتھ منظور ہو سکتا ہے یا نہیں۔

سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے کہا کہ وہ متعلقہ کمیٹی کے رہنماؤں سے مشاورت کریں گے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ بل کے بارے میں ’ان کے خیالات کیا ہو سکتے ہیں۔‘

صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر یہ بل ان کی میز تک پہنچا تو وہ اس دستخط کر دیں گے۔

اگر اس بل پر دستخط ہو جاتے ہیں تو امریکی ایپ سٹورز سے ٹک ٹاک پر اس وقت تک پابندی عائد ہو جائے گی جب تک کہ 17 کروڑ سے زائد امریکیوں کی جانب سے استعمال ہونے والے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کو بائٹ ڈانس تقریباً چھ ماہ کی مقررہ مدت کے اندر فروخت نہیں کرتی۔

اس سوشل میڈیا ایپ کے چیف شو چیو نے کہا کہ کمپنی نے صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ رکھنے اور اپنے پلیٹ فارم کو بیرونی ہیرا پھیری سے محفوظ رکھنے میں سرمایہ کاری کی ہے۔

مسٹر چیو نے متنبہ کیا کہ اگر یہ بل قانون کی شکل اختیار کر گیا تو اس سے لاکھوں امریکی ملازمتیں متاثر ہوں گی اور ’تخلیق کاروں اور چھوٹے کاروباری اداروں کی جیبوں سے اربوں ڈالر نکل جائیں گے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی