اروند کیجریوال کی اہلیہ کی قیادت میں انڈین اپوزیشن کی بڑی ریلی

سنیتا کیجریوال نے اپنی پہلی بڑی سیاسی تقریر میں کہا: ’انڈیا کے عوام اروند کیجریوال کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہیں ہمیشہ کے لیے جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔‘

نئی دہلی میں 31 مارچ، 2024 کو رام لیلا میدان میں عام آدمی پارٹی کے مرکزی رہنما اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی میں سونیا گاندھی اور سنیتا کیجریوال موجود ہیں (روئٹرز) (

انڈیا میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے متحد ہو کر وزیر اعظم نریندر مودی کے ناقد اور انڈیا کے سینیئر سیاست دان اروند کیجریوال کی اہلیہ کی قیادت میں اتوار کو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کیجریوال کی اہلیہ نے حامیوں کے اجتماع سے خطاب میں شوہر پر بدعنوانی کا الزام لگانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آواز بلند کی۔

جیل میں بند نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے دہلی میں بڑی ریلی سے خطاب کیا جس میں آئندہ عام انتخابات سے چند ہفتے قبل ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔

اپریل میں شروع ہونے والے انتخابات میں نریندر مودی حکومت کو ایک ساتھ چیلنج کرنے والے کئی بڑے سیاست دان بھی اس موقعے پر موجود تھے۔ سنیتا کیجریوال نے جیل میں بند اپنے شوہر کا بھیجا ہوا پیغام پڑھ کر سنایا۔

سنیتا کیجریوال نے اپنی پہلی بڑی سیاسی تقریر میں کہا: ’انڈیا کے عوام اروند کیجریوال کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہیں ہمیشہ کے لیے جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔‘

سنیتا کیجریوال نے جیل سے شوہر کے پیغام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’میں آپ سے ووٹ نہیں مانگ رہا۔ میں آپ سے انتخابات میں کسی کو شکست دینے میں مدد کرنے کا نہیں کہہ رہا۔ میں صرف 140 کروڑ انڈین شہریوں سے کہہ رہا ہوں کہ وہ اس ملک کو آگے لے جانے میں مدد کریں۔‘

سنیتا کے شوہر، جو عام آدمی پارٹی  کے سربراہ ہیں، کو مرکزی حکومت کے زیر کنٹرول انسداد جرائم ایجنسی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو ان کے سرکردہ ساتھیوں سمیت گرفتار کیا ہے۔

دہلی کے رہنما کو اس الزام میں گرفتار کیا گیا کہ ان کی پارٹی اور ریاستی وزرا نے تقریباً دو سال قبل شراب کے ٹھیکے داروں سے ایک ارب انڈین روپے (95 لاکھ پاؤنڈ) رشوت لی۔

کیجریوال پہلے وزیر اعلیٰ ہیں جنہیں عہدے پر ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ اس معاملے کو زیادہ تر سیاسی محرکات کے ساتھ دیکھا گیا جس پر امریکی محکمہ خارجہ اور جرمنی نے ردعمل ظاہر کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بدھ کو کہا تھا کہ امریکہ کیجریوال کی گرفتاری اور انڈیا میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

گذشتہ ہفتے جرمن وزارت خارجہ نے کہا کہ اسے امید ہے کہ کیجریوال کا منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ٹرائل ہوگا کیوں کہ انڈیا ایک جمہوری ملک ہے۔

’جمہوریت بچاؤ‘ کے نام سے ریلی کا اہتمام 20 سے زیادہ جماعتوں کے مشترکہ اپوزیشن اتحاد نے کیا جسے ’انڈیا‘ کہا جاتا ہے۔ یہ اتحاد 19 اپریل سے شروع ہونے والے آئندہ عام انتخابات میں مودی کو چیلنج کر رہا ہے۔

رائے عامہ کے تمام جائزے مودی کی واضح فتح کے ساتھ تیسری بار وزیر اعظم بننے کی جانب اشارہ کر رہے ہیں لیکن اس ریلی کو حزب اختلاف کے رہنماؤں کے عوام پر اپنا اثر و رسوخ ظاہر کرنے کے طریقے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اپوزیشن پارٹی کانگریس کے ایک اور سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین بھی جیل میں ہیں۔ گرفتاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی، جنہیں اکثر مودی کے بنیادی چیلنجر کے طور پر دیکھا جاتا ہے، نے انتخابات سے پہلے انہیں ’میچ فکسنگ‘ قرار دیا جیسا کہ کرکٹ کے کھیل میں کہا جاتا ہے۔

ریلی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’میچ سے پہلے ہماری ٹیم کے دو کھلاڑی گرفتار کر لیے گئے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’یہ انتخابات، جن میں نریندر مودی نے امپائرز کا انتخاب کیا، ان کا چار سو نشستوں کا نعرہ ای وی ایمز کو فکس کیے، ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر دباؤ ڈالے بغیر ممکن نہیں۔‘

اس سے قبل عام آدمی پارٹی نے جمعے کو پارٹی کے سرکردہ سیاست دانوں کی دارالحکومت آمد کے ساتھ ملک گیر احتجاج کی کال دی۔

دہلی پولیس نے پارٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں بشمول وزرا اور کابینہ کے ارکان کو احتجاج کے دوران حراست میں لے لیا۔

کیجریوال کی گرفتاری نے انڈیا میں آئینی بحران کے خدشات کو جنم دیا کیوں کہ دہلی میں اب بھی وزیر اعلی ٰ کی حکومت ہے۔ دریں اثنا حزب اختلاف نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈٰا میں ’غیر اعلانیہ ایمرجنسی‘ نافذ ہے۔

مودی حکومت کے ناقدین نے ہندو قوم پرست حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیاسی حریفوں کے خلاف استعمال کر رہی ہے تاکہ انتخابات سے قبل انہیں ڈرایا دھمکایا اور کمزور کیا جا سکے۔

کئی سیاست دانوں کو قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بعض سیاست دانوں کو گرفتار کیا گیا اور کچھ کو سزا سنائی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

21 مارچ کو کیجریوال کی گرفتاری سے چند گھنٹے قبل انڈیا کی اہم اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی ایک پریس کانفرنس کی جس میں کہا گیا کہ عام انتخابات سے قبل محکمہ ٹیکس نے اس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔

بی جے پی اپوزیشن کو نشانہ بنانے سے انکار کرتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں آزادانہ طور پر کام کر رہی ہیں۔

سنیتا کیجریوال نے ووٹوں کے لیے شوہر کی جانب سے’چھ وعدوں‘ کا وعدہ  بھی پڑھ کر سنایا۔ ان وعدوں میں غریبوں کے لیے مفت بجلی، جو عام آدمی پارٹی کا دہلی مہم میں اہم پیغام رہا اور کیجریوال کو اقتدار میں لایا، سکولوں اور مقامی کلینکوں کے قیام تک کے وعدے شامل ہیں۔

سنیتا کیجریوال نے نے کسانوں کے لیے ’ کم از کم امدادی قیمت‘ جو انڈیا میں دوسری بار شروع ہونے والے کسانوں کے احتجاج میں ایک اہم معاملہ ہے اور دہلی کو ریاست کا درجہ دینے کا بھی وعدہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم یہ وعدے پانچ سال میں پورے کریں گے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا