ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ شام میں ایران کے سفارت خانے پر اسرائیل کے حملے کے بعد ممکنہ ایرانی ردعمل کے پیش نظر امریکہ ہائی الرٹ پر ہے اور خطے میں اسرائیلی یا امریکی اثاثوں کو نشانہ بنانے کے لیے ممکنہ ایرانی حملوں کے لیے تیاری کر رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی عہدیدار نے سی این این کی ایک رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم یقینی طور پر سخت نگرانی کی حالت میں ہیں۔‘
سی این این کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایرانی حملہ اگلے ہفتے تک ہو سکتا ہے۔
اسرائیل کے مشتبہ جنگی طیاروں نے یکم اپریل کو شامی دارالحکومت دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر بمباری کی تھی، جس کے نتیجے میں ایران کی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سینیئر کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی سمیت سات ایرانی عہدیدار جان سے چلے گئے تھے۔
اس کارروائی کو اسرائیل کی اپنے علاقائی مخالفین کے ساتھ جنگ میں ایک بڑے اضافے کے طور پر دیکھا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس حملے کے بعد ایران نے کہا تھا کہ وہ ’فیصلہ کن جواب دینے‘ کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو سے ٹیلی فونک رابطے میں دیگر امور سمیت ایران سے لاحق خطرے پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔
ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ ’اس گفتگو کے بعد سے ہماری ٹیمیں باقاعدگی سے اور مسلسل رابطے میں ہیں۔‘
بائیڈن انتظامیہ کے سینیئر عہدیدار کے مطابق: ’امریکہ ایران کی جانب سے دھمکیوں کے خلاف اسرائیل کے دفاع کی مکمل حمایت کرتا ہے۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنی خبر میں اس امریکی عہدیدار کا نام یا عہدہ ظاہر نہیں کیا۔