غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن ممکن نہیں: شہباز شریف کا خطاب

ریاض میں پیر کو ورلڈ اکنامک فورم کے اختتامی فورم سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’میں ایک چیز بالکل واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ دنیا میں تب تک امن نہیں ہو سکتا جب  تک غزہ میں مستقل امن نہیں ہو جاتا۔‘

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے اختتامی سیشن سے خطاب میں کہا ہے کہ دنیا میں امن غزہ میں مستقل امن سے جڑا ہے۔

ریاض میں پیر کو ورلڈ اکنامک فورم کے اختتامی فورم سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’میں ایک چیز بالکل واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ دنیا میں تب تک امن نہیں ہو سکتا جب  تک غزہ میں مستقل امن نہیں ہو جاتا۔‘

انہوں نے یہ بات برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے خطاب کے بالکل آغاز میں کہی۔

ڈیوڈ کیمرون نے شہباز شریف کی گفتگو سے قبل فورم سے خطاب میں غزہ کی صورت حال پر تفصیلی بات کی تھی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’لارڈ کیمرون بہت اچھے دوست ہیں اور دیگر  ثالثوں کی طرح بہت محنت کر رہے ہیں مگر  میں ایک چیز بالکل واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ دنیا میں تب تک امن نہیں ہو سکتا جب  تک غزہ میں مستقل امن نہیں ہو جاتا۔‘

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’میں بالکل کھل کر یہ بات کہہ رہا ہوں اور ہم سب یہ محسوس کر رہے ہیں۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر سعودی عرب میں موجود ہیں جہاں انہوں نے پیر کو سعودی وزیر تجارت ماجد القصبیٰ سے پیر کو ملاقات میں کہا کہ دونوں ملک معاشی تعلقات کے نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف اپنی کابینہ کے اہم وزرا کے ہمراہ ریاض میں عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) کے خصوصی سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں جہاں ان کی سعودی حکام سے ملاقاتیں جاری ہیں۔

اتوار کو وزیراعظم کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی تھی جس میں علاقائی صورت حال بالخصوص غزہ کے بحران کے حوالے سے بھی تبادلہ  خیال کیا گیا۔

عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی سائیڈ لائینز پر سعودی وزیر تجارت سے ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کے معاشی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں۔‘

اسلام آباد میں پیر کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم بڑھانے کے حوالے سے بھر پور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

’پاکستان میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے پوری طرح فعال ہے۔‘

بیان کے مطابق اس موقع پر سعودی وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی واضح ہدایات کے مطابق مملکت پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی کاروباری برادری و تاجر برادری اور سرمایہ کاروں کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کر رہا ہے ۔

’آئندہ ایک سے ڈیڑھ سال کے دوران دونوں ممالک کے معاشی اور تجارتی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے اہداف کا تعین کیا جا رہا ہے۔‘

بیان کے مطابق سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی ترقی و خوشحالی میں میں پاکستانیوں کا کردار انتہائی اہم رہا ہے ’دونوں ممالک کے نوجوانوں اور نئی نسل میں سعودی،پاکستان دوستی کے حوالے سے جذبات مزید اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔‘

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح، سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان اور سعودی وزیر برائے صنعت  بندر بن ابراہیم الخیریف سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی تھیں۔

پاکستانی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ’سعودی وزیر سرمایہ کاری نے وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم کو ’پرائم منسٹر آف ایکشن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کی کارکردگی اور کام کرنے کی رفتار سے آگاہ ہیں۔‘

وزیراعظم اور سعودی وزیر خزانہ کی ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق سعودی وزیر صنعت نے زراعت، معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور اس ضمن میں پیشرفت سے آگاہ کیا۔

سعودی وزیر صنعت نے کہا کہ ’سعودی نجی کمپنیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے رابطے میں ہوں اور یہ کمپنیوں کے نمائندگان  بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اشتراک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔‘

گذشتہ ہفتے ہی وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے معاملات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

سعودی عرب کے وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے رواں ماہ کے وسط میں ایک اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں اور اس سلسلے میں اہم کام آئندہ چند مہینوں میں شروع ہو گا۔

سعودی وفد کی پاکستان آمد سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے مکہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی جس پاکستان میں پانچ ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کے پہلے مرحلے کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف کہہ چکے ہیں کہ پاکستان سعودی عرب سے سرمایہ کاری کے عمل میں ہرممکن سہولیات فراہم کرنے  کے لیے تیار ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا