نو مئی کو جلائے گئے جناح ہاؤس میں قائد گیلری قائم، بحالی کا کام باقی

گذشتہ سال نو مئی کو مشتعل مظاہرین کے ہاتھوں جلائے جانے والے لاہور کے جناح ہاؤس میں قائد گیلری قائم کر دی گئی ہے تاہم عمارت کی مرمت و بحالی ابھی شروع نہیں ہو سکی۔

نو مئی 2023 کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسلام آباد میں ہائی کورٹ کے اندر سے القادر ٹرسٹ کیس کے سلسلے میں بدعنوانی کے الزامات میں گرفتار کیا تو لاہور سمیت ملک کے دیگر کئی شہروں میں ایک ہنگامہ برپا ہوگیا۔

اس وقت کی حکومت کے مطابق پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنان نے مختلف شہروں میں سرکاری خاص طور پر فوجی تنصیبات کو اشتعال کا نشانہ بنایا اور ان پر حملہ آور ہوئے۔

اسی دوران لاہور کے جناح ہاؤس، جو کور کمانڈر ہاؤس بھی ہے، کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔

نو مئی کو لاہور سمیت دیگر شہروں میں فوجی تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں 100 سے زیادہ افراد پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے، جن میں سے کچھ کو سزا بھی ہو چکی ہے۔

لیکن یہ واضح نہیں کہ سزا یافتہ افراد میں سے کتنے ایسے ہیں جو جناح ہاؤس پر حملے میں ملوث تھے اور ان کی سزا کا اس وقت سٹیٹس کیا ہے۔

جناح ہاؤس پر حملے کے نتیجے میں تحریک انصاف کے بہت سے کارکنان اس وقت جیلوں میں ہیں، جن میں جماعت کے کچھ بڑے رہنما بھی شامل ہیں۔

ایک سال گزرنے کے بعد جناح ہاؤس کو دیکھیں تو اندر سے یہ اب بھی تباہی کا منظر پیش کرتا ہے اور اس تباہی کو دیکھنے اور پاکستانی فوج کو خراج تحسین پیش کرنے یہاں بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں۔ 

اس گھر کے ایک کمرے کی جلی ہوئی دیواروں پر یہاں آںے والوں نے وہیں زمین پر گرے پتھروں یا ٹوٹے ہوئے کانچ سے، پاکستان اور پاکستانی فوج کے نام اپنے پیغامات بھی درج کیے ہیں۔

جناح ہاؤس کی تعمیر نو کے حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کو معلوم ہوا کہ اس کا تخمینہ لگا لیا گیا لیکن کام شروع ہونے میں کچھ وقت ہے اور تعمیر نو کے بعد بھی اسے لاہور کے کور کمانڈر کی رہائش گاہ کے طور پر ہی استعمال کیا جائے گا۔

نو مئی کے حملوں کے بعد اس عمارت کی تعمیر نو فی الحال تو نہیں ہوئی لیکن اس کے ایک حصے میں قائد گیلری ضرور بنا دی گئی ہے۔

چونکہ جناح ہاؤس ایک زمانے میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ملکیت تھا اور اب تک قائد کی بہت سی یاد گار اشیا یہاں موجود تھیں، جن میں ان کا پیانو، کتابیں اور تصاویر وغیرہ شامل تھیں، جنہیں نذر آتش کر دیا گیا تھا اسی لیے گھر کے ایک حصے میں الگ سے ’قائد گیلری‘ تعمیر کی گئی ہے۔

اس گیلری کا افتتاح نو مئی 2024  کو ہی ہو گا، جس کے بعد اسے عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو کو معلوم ہوا کہ گیلری کے اندر قائداعظم کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو تصاویر اور ویڈوز کے ذریعے اجاگر کیا گیا ہے۔ خاص طور پر قیام پاکستان سے پہلے اور بعد میں قائد کی زندگی اور ان کی پاکستانی فوج سے گہرے تعلقات کے حوالے سے یاداشتیں اس گیلری میں رکھی گئی ہیں۔

اس گیلری میں ایک لائبریری بھی بنائی گئی ہے، جس میں قائد اعظم اور علامہ اقبال کے حوالے سے شائع تصانیف اور ان کے خطوط اور دوسری شائع شدہ کتب رکھی گئی ہیں۔

بدھ (آٹھ مئی) کو لاہور کے جناح ہاؤس میں لوگوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری رہا، جنہوں نے پاکستان فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔

ثنااللہ انصاری بھی جناح ہاؤس آئے اور پیغامات والی دیوار پر پاکستانی فوج کے نام ایک پیغام لکھا۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ثنا اللہ انصاری کا کہنا تھا: ’میں پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جناح ہاؤس آیا ہوں۔ جن لوگوں نے نو مئی کو یہاں عمل کیا اور اس گھر کو نذر آتش کیا، ان کا عمل قابل مذمت تھا اور یہ قابل افسوس واقعہ تھا۔ یہ شہدا کے ساتھ مذاق تھا۔ جنہوں نے وطن کی آبیاری کے لیے خون کی ندیاں بہائیں۔‘

اندرون لاہور کے علاقے گوالمنڈی سے تعلق رکھنے والے بزرگ محمد علی کا کہنا تھا: ’نو مئی کے حوالے سے دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگیوں میں پاک فوج کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا۔ ہمیں کسی پر اعتماد نہیں سوائے پاک فوج کے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان