ہو سکتا ہے کل کو تابش مریم شو ہو ہی جائے: مریم نفیس

مریم نفیس کے مطابق: ’کسی چیز سے انکار نہیں کیا جاسکتا، اس وقت باقاعدہ میزبانی کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن ہوسکتا ہے کہ کل کلاں کو تابش مریم شو ہو ہی جائے۔‘

ہنس مکھ اور حاضر جواب پاکستانی اداکارہ مریم نفیس تقریباً نو سال سے پاکستانی ڈراموں میں کام کررہی ہیں، جن کا پہلا ڈراما ’دیار دل‘ تھا۔

اپنے نو سالہ کیریئر میں مریم نے بہت کم کم ہی کام کیا ہے۔ چند گنے چنے ڈرامے اور ایک مختصر دورانیے کی فلم۔ جبکہ فیچر فلم ایک بھی نہیں کی۔

حالیہ دنوں میں ان کا ایک اور ڈراما ’جانِ جہاں‘ بہت مقبول ہوا جس میں انہوں نے ’زینت‘ کا کردار نبھایا۔ اس کردار کے حوالے سے مریم کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ ’اصرار کر کے‘ لیا تھا۔

کام کے سلسلے میں مریم نفیس کا مسلسل سفر میں رہنا اس انٹرویو میں تاخیر کا سبب بنا لیکن ہم نے اپنے قارئین کے لیے انہیں جا ہی لیا تو ان کے پاس کوئی عذر نہیں بچا۔

مریم کی طبیعت سادہ ہے اور وہ کھل کر ہنسنے اور ہنسانے پر یقین رکھتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا ہے کہ وہ جیسی ہیں ویسا ہی نظر آنے پر یقین رکھتی ہیں اور اسی لیے یہ انٹرویو ان کے قہقہوں سے بھرپور تھا۔

ہمارا ان سے پہلا سوال ہی یہ تھا کہ ڈراموں میں اتنا کم کام کیوں کرتی ہیں؟

اس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ انہیں اچھی اچھی کہانیاں ہی کرنی چاہییں لیکن آج کل بہت اچھے سکرپٹ نہیں آ رہے جس کی وجہ سے کام کم نظر آرہا ہے لیکن جب موقع ملتا ہے تو وہ ڈراما کر ہی لیتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اداکاری سے زیادہ پروڈکشن اور ایکٹیوازم میں دلچسپی لیتی ہیں اور اس کا شوق اداکاری سے زیادہ ہے۔

ڈراما ’جانِ جہاں‘ میں مریم نے اتنی معصوم سی لڑکی زینت کا کردار کیسے کرلیا، کیا اصل زندگی میں وہ ایسی ہی ہیں؟

اس پر انہوں نے ایک قہقہہ لگایا اور کہا کہ بالکل بھی نہیں، ’اصل میں مجھے منفی کردار کرنے میں بہت زیادہ مزہ آتا ہے، اس میں اداکاری کی صلاحیت دکھانے کا موقع بھی زیادہ ہوتا ہے، اس لیے وہ ایسے کردار کرتی آئی ہیں لیکن زینت کا کردار ایک ملگجا سا کردار تھا اور اسی وجہ سے کیا۔‘

مریم نے بتایا کہ انہیں ابتدا میں جو کردار کرنے کے لیے کہا گیا تھا وہ بعد میں سکرپٹ کا حصہ ہی نہیں رہا، ’دو کردار تھے اور میں نے تو زینت کے کردار کے لیے کچھ لڑائی بھی کی کہ مجھے یہ کردار ہی کرنا ہے۔‘

مریم نفیس نے کہا کہ حمزہ علی عباسی کے ساتھ انہوں نے تھیٹر میں کام کیا ہے اس لیے جب اچھا سکرپٹ ملے گا تو وہ ان کے ساتھ ہیروئن بھی آجائیں گی۔

’زینت کا کردار ردا (ڈرامے کی مصنفہ) نے بہت اچھا لکھا تھا، پھر پروڈیوسر ثنا شاہ نواز اور ثمینہ ہمایوں نے اس پر کام کیا اور ہدایت کار قاسم علی مرید نے کئی سین دو طرح سے شوٹ کیے اور جو بہتر محسوس کیا وہ استعمال کیا۔‘

مریم کا کہنا تھا کہ ’زینت کا کردار شروع میں کچھ منفی، کچھ مثبت تھا اور پھر آخر میں آتے آتے وہ بالکل مثبت ہوجاتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں دیگر کردار کافی یکسانیت کا شکار تھے اور یہی وجہ ہے کہ ان کا انتخاب زینت ہی تھا۔‘

تابش ہاشمی کے شو پر ہونے والی نوک جھونک نے ان کی شہرت میں کافی اضافہ کیا۔ اس بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ کوئی تیاری سے نہیں ہوا تھا۔ وہ اس شو پر گئیں اور چونکہ وہ ہنسی مذاق کرتے ہوئے ہی بڑی ہوئی تھیں اس لیے وہ بس اچانک ہی ہوا اور تابش کے ساتھ جیسے کوئی فریکیونسی مل گئی، جس کے بعد انہیں کرکٹ کے پی ایس ایل والے شو میں بلایا گیا اور وہ ہٹ ہوگیا۔

میزبانی کے شعبے میں آنے کے سوال پر مریم نے کہا کہ ’کسی چیز سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن اس وقت باقاعدہ میزبانی کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن ہوسکتا ہے کہ کل کلاں کو تابش مریم شو ہو ہی جائے۔‘

مریم سیاست میں بھی سرگرم رہی ہیں لیکن ان کا ایکٹیوازم ان کے مطابق ’گھر سے آیا ہے اور ان کی تربیت ہی ایسے ہوئی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ وہ جو ہیں وہ ہیں اور وہ سب کے سامنے ہی ہے۔ انہیں جو اچھا محسوس ہوتا ہے وہ سوشل میڈیا پر لگا دیتی ہیں۔ وہ کسی کے سامنے جھوٹ نہیں رکھ رہی ہوتیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہیں ’کسی کے کچھ کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘

مریم کے مطابق: ’میری زیادہ ٹرولنگ اس لیے ہوتی ہے کہ میں اپنی مرضی کے کپڑے پہنتی ہوں یا میں اپنی رائے کا اظہار کرتی ہوں۔ میں شادی شدہ ہوں، میرے شوہر ہیں، میرا اپنا گھرانہ ہے، کسی کو کوئی حق نہیں کہ مجھے ایسے گھٹیا پیغامات بھیجے۔ پتہ نہیں کیوں لوگ ہمیں بہت عجوبہ سمجھتے ہیں جبکہ ہم بہت عام سے لوگ ہیں۔‘

فلم میں کام کرنے کے بارے میں مریم نے بتایا کہ ’کرونا کی عالمی وبا سے پہلے وہ ایک فلم میں کام کر رہی تھیں، جس میں علی انصاری اور علی عظمت بھی تھے۔ کچھ سین شوٹ ہوئے بھی تھے لیکن وہ رک گئی اور پھر اس پر کام شروع نہیں ہوسکا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے کہانی اہم ہے، ہیروئن کا کردار کرنا اہم نہیں ہے، اگرچہ اس فلم میں ان کا کردار مرکزی ہی تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی