وزیراعظم شہباز شریف نے سرحد پار رقوم کی تیز رفتار اور بروقت منتقلی کے لیے عرب مانیٹری فنڈ کے اشتراک سے بونا۔راست نظام کے نفاذ کا افتتاح کیا۔
اس سلسلے میں جمعرات کو اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا اور اس نئے نظام مقصد عرب ممالک کے درمیان ترسیلات زر اور رقوم کی منقتلی کو تیز بنانا ہے۔
تقریب میں وزیراعظم نے کہا کہ اس سے عرب ممالک اور پاکستان کے درمیان ترسیلات زر کا سالانہ حجم 20 ارب ڈالر سے بڑھ جائے گا۔
اس منصوبے کے تحت پاکستان کی ادائیگیوں کے ڈیجیٹل نظام راست کو عرب مانیٹری فنڈ کے تحت قائم بونا سے جوڑا گیا جس سے پاکستان اور خلیجی خطے کے درمیان بروقت ترسیلات زر کی سہولت فراہم کی جاسکے گی۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے افتتاحی تقریب میں کہا کہ ’ بونا راست سے عوام کی سہولت اور کاروبار فروغ پائے گا، بونا راست اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اکیسویں صدی میں پاکستان جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، یہ پہلا کراس بارڈر رقوم کی منتقلی کا نظام ہے، جو عرب ممالک کے ساتھ ہمارے تاریخی تعلق کو مزید مضبوط بنائے گا۔‘
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’اس میں مستقبل میں وسیع تر ادائیگی کے ماڈل میں ہمارے رابطے کو تیز کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے جہاں خطے سے خطے میں لین دین ہوگا، سرحد پار ادائیگیاں ہوں گی اور عرب خطے اور پاکستان کے درمیان ترسیلات زر سالانہ 20 ارب ڈالر سے زیادہ ہوں گی۔‘
وزیر اعظم آفس نے شہباز شریف کی جانب سے اس منصوبے کا افتتاح کرنے کے بعد بیان جاری کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو رقوم بھیجنے کے لیے تیز رفتار، موثر اور کم لاگت کے منصوبے پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے‘
’بونا-راست سسٹم عرب ممالک میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو مؤثر طریقے سے اور کم قیمت پر رقم گھر بھیجنے کے قابل بنائے گا‘۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کو ہر ماہ سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے موصول ہوتی ہیں، وزیراعظم آفس کے بیان میں کہا گیا کہ’اس منصوبے سے نہ صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے رقوم کی منتقلی میں سہولت ملے گی بلکہ اس سے ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوگا۔‘
اے ایم ایف بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل چیئرمین اور اے آر پی سی ایس او کے بورڈ کے چیئرمین فہد ایم الترکی نے جولائی میں بونا-رست تعاون کے بارے میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ہماری مشترکہ کوششیں مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے اور معیشت کے لئے پائیدار اقدار پیدا کرنے کے لیے مشترکہ وژن کا ثبوت ہیں۔ بونا اور راست کی طاقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ترسیلات زر اپنے مطلوبہ وصول کنندگان تک تیزی سے اور محفوظ طریقے سے پہنچیں گی۔‘
گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کہا کہنا تھا کہ راست اور بونا کا انضمام اور پاکستانی روپے کا بونا میں سیٹلمنٹ ایک سنگ میل ہے جس کا مقصد پاکستان اور عرب ممالک کے درمیان ترسیلات زر اور دیگر سرحد پار ادائیگیوں کی رفتار، حفاظت اور لاگت میں اضافہ کرنا ہے۔