پاکستان فوج نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ جنوبی اور شمالی وزیرستان میں ہوئے دو مختلف مقابلوں میں چھ سکیورٹی اہلکار اور 12 عسکریت پسند مارے گئے۔
پاکستان فوج کے ترجمان محکمے آئی ایس پی آر کی جاری پریس ریلیز کے مطابق 19 ستمبر کو پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر شمالی وزیرستان کے علاقے سپن ورم میں سات عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت نوٹ کی گئی۔
بیان میں کہا گیا سکیورٹی اہلکاروں نے عسکریت پسندوں کو گھیرے میں لے لیا اور فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران ساتوں عسکریت پسند مارے گئے۔
بیان کے مطابق مرنے والوں سے بھاری تعداد میں ہتھیار اور گولہ بارود ملا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دوسرا واقعہ جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا میں پیش آیا جہاں عسکریت پسندوں کے ایک گروہ نے سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر حملہ کیا۔
بیان کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے پانچ عسکریت پسندوں کو مار دیا۔ تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران چھ سکیورٹی اہلکار بھی جان سے گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لدھا میں پولیس کے مطابق سکیورٹی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملے میں چھ سکیورٹی فورسز کے اہلکار جان سے گئے جبکہ 10 زخمی ہو گئے۔
لدھا پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب تقریباً ایک بجے چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
لدھا پولیس سٹیشن کے اہلکار محمد شعیب نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ ایف سی کا چیک پوسٹ تھی جس کو نشانہ بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ رات کو حملہ ہوا تو سکیورٹی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی جس میں فائرنگ کے تبادلے میں چھ ایف سی کے جوان جان سے چلے گئے۔‘
انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن کر کے صبح تک علاقے کو کلیئر کر دیا گیا تھا جبکہ زخمی اہلکاروں کو قریبی ہسپتال متنقل کر دیا گیا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جنوبی و شمالی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے 12 دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کی تحسین
وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جھڑپوں میں جان سے جانے والے چھ سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے مرنے والوں کے خاندانوں سےدلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا سر کچلنے کے لیے قوم کے پختہ عزم کو شکست نہیں دی جا سکتی۔