صدام کو دکھانے پر کویت میں کال آف ڈیوٹی کی نئی گیم پر ’پابندی‘

گیم کے مناظر میں صدام حسین اور عراق کا پرانا تین ستاروں والا پرچم دیکھا جا سکتا ہے۔

کال آف ڈیوٹی گیم 2003 میں شروع ہوئی تھی اور آج یہ مائیکرو سافٹ کی ملکیت ہے (کال آف ڈیوٹی/ یوٹیوب سکرین گریب)

کویت نے ویڈیو گیم Call of Duty: Black Ops 6 کی ریلیز پر پابندی لگا دی ہے۔  

یہ گیم جس میں مرحوم عراقی آمر صدام حسین کا ذکر شامل ہے اور جس کی کہانی کا ایک حصہ 1990 کی خلیجی جنگ سے متعلق ہے، کویت میں ریلیز کی منظوری حاصل نہیں کر سکی۔  
 
کویت نے دنیا بھر میں اس جمعے کو جاری ہونے والے اس گیم پر پابندی کا باضابطہ اعتراف نہیں کیا۔
 
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب کویت آج بھی عراق کے 1990 کے حملے کے اثرات سے نمٹ رہا ہے۔
 
ویڈیو گیم بنانے والوں کو تاریخی اور ثقافتی معاملات کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔  
 
یہ فرسٹ - پرسن شوٹر گیم سی آئی اے کے ایجنٹس کی کہانی بیان کرتا ہے جو کبھی امریکہ اور کبھی مشرق وسطیٰ میں لڑتے ہیں۔ 
 
گیم کے ٹریلرز میں جلتے ہوئے تیل کے کنویں دکھائے گئے ہیں، جو کویتی عوام کے لیے ایک تلخ یاد ہے۔ 
 
عراقی افواج نے کویت میں 700 سے زائد کنوؤں کو نقصان پہنچایا یا آگ لگا دی تھی، جس سے بڑے پیمانے پر معاشی نقصان ہوا تھا۔  
 
گیم کی ریلیز سے قبل جاری کی گئی ویڈیوز میں صدام حسین اور عراق کا پرانا تین ستاروں والا پرچم بھی دکھایا گیا ہے۔ 
 
گیم کے مقبول ملٹی پلیئر سیکشن میں ایک لڑائی Scud کہلاتی ہے، جو ان سویت میزائلوں کا حوالہ ہے جو صدام نے جنگ میں داغے تھے۔ 
 
ایک اور نقشہ Babylon کے نام سے ہے، جو عراق کے قدیم شہر کا حوالہ دیتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایکٹویژن نے ایک بیان میں مزید تفصیلات فراہم نہ کرتے ہوئے تصدیق کی کہ گیم کو ’کویت میں ریلیز کی اجازت نہیں ملی‘۔

کمپنی نے بیان میں کہا: ’کویت میں تمام پری آرڈرز منسوخ کر دیے جائیں گے اور اصل خریداری کے مقام پر رقم واپس کی جائے گی۔ 

’ہمیں امید ہے کہ مقامی حکام اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں گے اور کویتی کھلاڑیوں کو بلیک آپس سیریز کے اس نئے تجربے سے لطف اندوز ہونے کا موقع دیں گے۔‘
 
اس فیصلے پر کویت کی وزارتِ اطلاعات نے ایسوسی ایٹڈ پریس کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔  
 
کال آف ڈیوٹی جو 2003 میں دوسری عالمی جنگ کے پس منظر پر مبنی فرسٹ-پرسن شوٹر کے طور پر شروع ہوئی تھی، آج مائیکروسافٹ کی ملکیت میں اربوں ڈالر کی صنعت بن چکی ہے۔
 
تاہم، یہ گیم سیریز اکثر جغرافیائی سیاست کے موضوعات کے باعث تنازعات کا شکار رہی ہے۔ 
 
چین اور روس نے بھی اس فرنچائز کے کچھ حصے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ 2009 میں، ایک گیم میں کھلاڑیوں کو ایک روسی ہوائی اڈے پر شہریوں پر حملہ کرنے کا موقع دیا گیا تھا، جس پر سخت تنقید کی گئی۔  

تاہم، حالیہ برسوں میں مشرق وسطیٰ سے متعلق بعض گیمز کو سراہا بھی گیا ہے۔ یوبی سافٹ کی Assassin’s Creed: Mirage گذشتہ سال ریلیز ہونے والی گیم کو نویں صدی کے اسلامی سنہری دور کے بغداد کے عمدہ منظرنامے پیش کرنے پر پذیرائی ملی تھی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی