غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے کہا ہے کہ جنگ سے تباہ حال فلسطین کے شمالی علاقے میں پیر کی صبح دو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 19 افراد قتل ہوئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایجنسی کے ترجمان محمود بصل کے بقول: ’ہماری ٹیموں نے غزہ شہر کے شمال مغرب میں تین اپارٹمنٹس پر اسرائیلی حملے کے بعد 15 شہدا اور 10 زخمیوں کو نکالا، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔‘
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ کے شمال میں بیت لاہیا کے علاقے میں ایک گھر پر حملے میں چار افراد کی جان گئی اور چار زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے ان فضائی حملوں پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
18 مارچ کو فلسطینی علاقے میں دوبارہ حملے شروع کرنے کے بعد اسرائیل نے غزہ پر فضائی بم باری تیز کر دی ہے اور زمینی کارروائیوں کا دائرہ بھی بڑھا دیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسرائیل نے دو مارچ سے 24 لاکھ کی آبادی والے محصور علاقے میں تمام امداد کا داخلہ بند کر رکھا ہے۔
حماس کے زیرانتظام علاقے کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائی میں غزہ میں کم از کم 52 ہزار 535 افراد جان سے جا چکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
دوسری جانب امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ایک اسرائیل نے کہا ہے کہ پیر کو اسرائیلی وزرا نے غزہ میں حماس کے خلاف جنگ تیز کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
اس منصوبے میں محصور فلسطینی علاقے کا مزید حصہ قبضے میں لینے اور ہزاروں ریزرو فوجیوں کو طلب کرنا شامل ہے۔
شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ اس منصوبے کو بتدریج عملی شکل دی جائے گی۔ منصوبے کو غزہ میں لڑائی میں نمایاں شدت کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
اتوار کو اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے کہا کہ فوج ہزاروں ریزرو فوجیوں کو طلب کر رہی ہے، اور اسرائیل غزہ میں ’مزید علاقوں میں کارروائی کرے گا‘ اور جنگجوؤں کے ڈھانچے پر حملے جاری رکھے گا۔
ان اقدامات نے اسرائیلی حملوں کا شکار فلسطینیوں کو تباہ حال علاقے میں مسلسل سکڑتے ہوئے زمین کے ٹکڑوں میں محدود کر دیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ایک اسرائیلی سیاسی ذریعے نے پیر کو خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں توسیع کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جس میں فلسطینی علاقے پر ’قبضہ‘ اور غزہ کے مکینوں کی نقل مکانی کو فروغ دینا شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق ’منصوبے میں دیگر نکات کے علاوہ غزہ کی پٹی پر قبضہ اور ان علاقوں کو اپنے کنٹرول میں رکھنا، نیز غزہ کی آبادی کو ان کی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف منتقل کرنا شامل ہے۔‘
ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کے شہریوں کے رضاکارانہ انخلا کے منصوبے کو ’آگے بڑھاتے رہتے ہیں‘۔