شامی معیشت کو سہارا دینے میں سب سے آگے ہوں گے: سعودی عرب

شہزادہ فیصل بن فرحان کے مطابق ’ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ شام پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھائی جائیں۔ یہ اقدام ریاض سے کیا گیا اور ہم اس فیصلے کو ایک مثبت اور جرات مندانہ قدم سمجھتے ہیں۔‘

شامی خبر رساں ایجنسی کی طرف سے فراہم کردہ ایک تصویر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، شام کے عبوری صدر احمد الشرع، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو 14 مئی 2025 کو ریاض میں تصویر بنواتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ٹرمپ 25 سالوں میں پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں جنہوں نے 14 مئی کو شامی رہنما سے ملاقات کی (صنا/اے ایف پی)

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ریاض میں بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام پر امریکی پابندیوں کا خاتمہ ناگزیر تھا تاکہ دمشق میں سیاسی و معاشی استحکام ممکن بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاض اور واشنگٹن پابندیوں کے خاتمے کے عملی پہلوؤں پر باہم مربوط ہیں۔

وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا: ’ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ شام پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھائی جائیں۔ یہ اقدام ریاض سے کیا گیا اور ہم اس فیصلے کو ایک مثبت اور جرات مندانہ قدم سمجھتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب شام کی معیشت کو سہارا دینے میں سب سے آگے ہوگا اور یہ وعدہ اس اہم ملاقات میں سامنے آیا جس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، امریکی صدر ٹرمپ، شامی صدر احمد الشرع اور ترک صدر رجب طیب ایردوآن شریک ہوئے۔‘

العربیہ نیوز کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے پابندیوں کے خاتمے کو ایک اہم موڑ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یورپی ممالک بھی جلد دمشق پر عائد پابندیاں ختم کریں گے تاکہ شام ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا: ’شام میں بے شمار امکانات موجود ہیں اور اگر عالمی برادری حمایت کرے تو شام اقتصادی طور پر ایک بڑی بحالی کی طرف لوٹ سکتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غزہ میں جنگ بندی اور فوری امداد کی ضرورت پر زور

سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ ’ہم نے امریکہ کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کو روکا جانا ضروری ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ایک امریکی مغوی کی رہائی نے ممکنہ جنگ بندی کی امید پیدا کی ہے، لیکن اصل تقاضا یہ ہے کہ ’انسانی امداد غزہ میں فوری، بلا تاخیر اور غیر مشروط پہنچائی جائے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں جلد از جلد جنگ بندی کی طرف بڑھنا ہوگا۔ خوشی کی بات ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے بعض اہم اور بہادری پر مبنی فیصلوں کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔‘

واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز ریاض میں اپنے دورے کے دوران شام پر عائد امریکی پابندیوں کے خاتمے کا اعلان کیا۔ یہ اعلان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے تفصیلی مشاورت کے بعد سامنے آیا۔

صدر ٹرمپ نے اس اہم فیصلے سے قبل ریاض میں شامی صدر احمد الشرع اور سعودی ولی عہد سے ملاقات بھی کی، جس کے بعد خلیجی سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان