سائنس دانوں نے ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا ہے کہ مرد باڈی بلڈرز کو دل کے مسائل سے اچانک موت کے زیادہ خطرے کا سامنا ہے۔
یہ تحقیق بدھ کو یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہوئی جس میں پیشہ ورانہ باڈی بلڈنگ سے وابستہ صحت کے خطرات کو اجاگر اور اس برادری میں زیادہ آگاہی اور حفاظتی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
اچانک قلبی موت وہ ہوتی ہے جب کوئی شخص دل کے مسئلے کے باعث غیر متوقع طور پر موت کا شکار ہو جائے اور ایسا عموماً نوجوانوں میں بہت کم دکھا گیا ہے۔
تاہم نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مرد باڈی بلڈرز، بالخصوص نوجوان اور پیشہ ور ایتھلیٹس، اس کا غیرمعمولی طور پر زیادہ شکار ہو رہے ہیں۔
تحقیق میں بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم نے ان 20,286 مرد باڈی بلڈرز کی اموات سے متعلق رپورٹیں تلاش کیں جنہوں نے 2005 سے 2020 کے درمیان کم از کم ایک باڈی بلڈنگ مقابلے میں حصہ لیا۔ ان رپورٹوں کی ڈاکٹروں سے تصدیق بھی کروائی گئی۔
محققین نے پانچ مختلف زبانوں میں ان کھلاڑیوں کی اموات سے متعلق خبروں کو رسمی میڈیا رپورٹس، سوشل میڈیا، باڈی بلڈنگ فورمز اور بلاگز جیسے مختلف ویب ذرائع پر تلاش کیا۔
بعد ازاں ان رپورٹوں کو مختلف ذرائع سے جانچا گیا، ان کی تصدیق کی گئی اور ڈاکٹروں نے تجزیہ کر کے موت کی وجہ معلوم کی۔
مجموعی طور پر 20 ہزار سے زیادہ باڈی بلڈرز میں سے 121 ایسی اموات ریکارڈ کی گئیں جن کی اوسط عمر 45 سال تھی۔
تحقیق کے مطابق ان اموات میں سے تقریباً 40 فیصد کی وجہ دل کا دورہ یا دیگر قلبی مسائل تھے۔
سائنس دانوں نے پایا کہ پیشہ ور باڈی بلڈرز میں دل سے متعلق اچانک موت کا خطرہ شوقیہ کھلاڑیوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ تھا۔
جن باڈی بلڈرز کی پوسٹ مارٹم رپورٹس دستیاب تھیں ان میں دل کے سائز کا غیر معمولی بڑھنا اور شریانوں کی بیماری جیسے اثرات دیکھے گئے۔ تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ بعض نے اینابولک ادویات کا غلط استعمال کیا تھا۔
تحقیق کے شریک مصنف مارکو ویشیاتو نے کہا: ’باڈی بلڈنگ میں کئی ایسی مشقیں شامل ہوتی ہیں جو صحت پر اثرانداز ہو سکتی ہیں جن میں انتہائی شدت کی تربیت، تیزی سے وزن کم کرنے کی حکمت عملی، سخت ڈائٹنگ، پانی کی شدید کمی اور کارکردگی بڑھانے والی ادویات کا عام استعمال شامل ہیں۔
محققین نے خبردار کیا کہ یہ تمام عوامل دل پر شدید دباؤ ڈالتے ہیں اور وقت کے ساتھ دل میں ساختی تبدیلیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر مارکو نے مزید کہا: ’پیشہ ور کھلاڑیوں میں اچانک قلبی موت کی شرح نمایاں طور پر زیادہ پائی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقابلے کا دباؤ بھی خطرے کو بڑھاتا ہے۔‘
ان کے بقول: ’پیشہ ور باڈی بلڈرز میں خطرہ زیادہ اس لیے بھی ہو سکتا ہے کہ وہ ان طریقوں کو طویل عرصے تک شدت سے اپناتے ہیں اور انتہائی جسمانی بناوٹ کے لیے زیادہ دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔‘
سائنس دانوں نے مشورہ دیا کہ باڈی بلڈرز حتیٰ کہ نوجوان اور بظاہر صحت مند کھلاڑیوں کے لیے بھی دل کی باقاعدہ جانچ اور طبی مشاورت ضروری ہے۔
ڈاکٹر ویشیاتو کے مطابق ’باڈی بلڈرز کے لیے پیغام واضح ہے اور وہ یہ جسمانی فٹنس کی جستجو قابل تعریف ہے مگر ہر قیمت پر انتہائی جسمانی تبدیلی کی کوشش سنگین صحت کے خطرات، خاص طور پر دل کے لیے، مسائل پیدا کر سکتی ہے۔
’ان خطرات سے آگاہی محفوظ تربیتی طریقوں، بہتر طبی نگرانی اور ایسی سماجی تبدیلی کو فروغ دے سکتی ہے جو کارکردگی بڑھانے والی ادویات کے استعمال کو یکسر مسترد کرے۔‘
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ باڈی بلڈنگ کلچر میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے جس میں ڈوپنگ کے خلاف سخت اقدامات اور ادویات کے غلط استعمال سے متعلق آگاہی مہمات شامل ہوں۔
مزید یہ کہ 121 اموات میں سے تقریباً 15 فیصد اموات کو ایسے ’اچانک حادثاتی اموات‘ کے زمرے میں رکھا گیا جن میں کار حادثے، خودکشیاں، قتل اور منشیات کے اوور ڈوز جیسے عوامل بھی شامل تھے۔
تحقیق کے اختتام پر سائنس دانوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ نتائج باڈی بلڈنگ کلچر کے نفسیاتی اثرات کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں۔
© The Independent