تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کیا جائے گا: وزیر خزانہ

ایک تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ’تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کیا جائے گا اور ان کے لیے ٹیکس جمع کرانے کا عمل آسان بنایا جائے گا۔

محمد اورنگزیب اپریل 2018 سے حبیب بینک لمیٹڈ کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں (نٹ شیل گروپ/ یوٹیوب چینل)

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت میں رائٹ سائزنگ کے لیے اقدامات ہو رہے ہیں جب کہ بجٹ کے لیے انتہائی اہم اقدمات اٹھائے جا رہے ہیں۔

پیر کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’تنخواہ بینک میں آتے ہی ٹیکس کٹ جاتا ہے۔ تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کیا جائے گا۔ حکومت تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس جمع کرانے کا عمل آسان بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ پنشن اصلاحات پر بھی کام ہو رہا ہے۔‘ 

انہوں نے کہا کہ ’ٹیکس نظام اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔ حکومت طویل مدتی اصلاحاتی پروگرام کے لیے پرعزم ہے۔ ملکی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ واشنگٹن اور لندن میں سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقات میں معشیت کے بارے میں مثبت رد سامنے آیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ’ایف بی آر میں ڈیجٹائزیشن کا عمل جاری ہے۔ ادارے میں انسانی مداخلت کم ہونے سے شفافیت آئے گی۔  شرح سود میں کمی کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔‘

 ان کا مزید کہنا تھا کہ ’دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کر رہی ہے  اور اس کی رفتار پر حیران ہے۔ قرضوں کی ادائیگی کا بوجھ کم ہونے کی توقع ہے۔ اگلے سال ڈیٹ مینیجمنٹ نظام کی بہتری کے لیے اقدامات کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ کہ آبادی اور موسمیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہیں۔ حکومت اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے ری لانچنگ کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کا مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ 10 جون 2025 کو پیش کیا جائے گا۔ پاکستان اقتصادی جائزہ 2024-25 وفاقی بجٹ سے ایک روز قبل یعنی نو جون 2025 کو جاری کیا جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت