ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنا ناقابل قبول: وزیر اعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس قوانین میں کسی بھی ترمیم کو کاروباری افراد یا باقاعدہ ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنے کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف 16 جون 2025 کو وزیر اعظم ہاؤس میں ایف بی آر حکام کے ساتھ ایک اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (وزیر اعظم ہاؤس)

وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو کہا ہے کہ ملک میں ٹیکس اکٹھے کرنے کے ذمہ دار محکمے فیڈرل بیورو آف ریوبیو (ایف بی آر) کی جانب سے باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعظم ہاؤس نے ایک بیان میں بتایا کہ شہباز شریف کی زیر صدارت پیر کو ایف بی آر کے امور پر ایک اہم جائزہ اجلاس ہوا جس میں ٹیکس قوانین، بالخصوص سیلز ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کے معاملے پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ سیلز ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کا اختیار 1990 کی دہائی سے قانون کا حصہ ہے۔ تاہم، اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کی روشنی میں ان شقوں کو مزید مؤثر اور متوازن بنانے کے لیے ترامیم کی جا رہی ہیں۔

شہباز شریف نے ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کے اختیار سے متعلق میڈیا رپورٹس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے واضح کیا کہ ٹیکس قوانین میں کسی بھی ترمیم کو کاروباری برادری یا باقاعدہ ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنے کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کی عزت اور توقیر حکومت کے لیے مقدم ہے، اور انہیں بلا جواز ہراساں کرنا ناقابل قبول ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ معاملے پر ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے اور ٹیکس قوانین میں گرفتاری کا اختیار صرف غیر معمولی حجم کے ٹیکس نادہندگان تک محدود رکھا جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حوالے سے ایک مؤثر چیک اینڈ بیلنس اور ایکسٹرنل ریویو کا نظام بھی وضع کیا جائے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایسے کسی بھی قانون میں تحفظ سے متعلق شقیں شامل کی جائیں تاکہ ان قوانین کا غلط استعمال نہ ہو، اور یہ ترامیم فنانس ایکٹ کا حصہ بنائی جائیں۔

انہوں نے پارلیمان میں موجود تمام اتحادی جماعتوں سے اس حوالے سے مشاورت یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔

اجلاس میں وفاقی وزرائے برائے دفاع، قانون، تجارت، اقتصادی امور، اطلاعات و نشریات، وزیر مملکت برائے ریلویز، چیئرمین ایف بی آر، معاشی امور کے ماہرین اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت