پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کریں گے: انڈین وزیر داخلہ

انڈین وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا: ’یہ (سندھ طاس معاہدہ) کبھی بحال نہیں ہو گا۔ ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے۔ پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔‘

انڈیا کے وزیر داخلہ امت شاہ یکم جون 2025 کو کولکتہ میں ایک اجتماع کے دوران پارٹی کارکنوں سے خطاب کر رہے ہیں (دیبیانگشو سرکار/ اے ایف پی)

انڈیا کے وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتے کو کہا ہے کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین وزیر خارجہ نے ہفتے کو ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو میں کہا: ’نہیں یہ (سندھ طاس معاہدہ) کبھی بحال نہیں ہو گا۔ ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے۔ پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔‘

انڈپینڈنٹ اردو نے انڈین وزیر داخلہ کے اس بیان پر ردعمل کے لیے پاکستانی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے۔

تاہم پاکستان متعدد بار کہہ چکا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں یک طرفہ طور پر دستبرداری کی کوئی گنجائش نہیں اور پاکستان جانے والے دریائی پانی کو روکنا ’جنگی اقدام‘ تصور کیا جائے گا۔

اسلام آباد انڈیا کے معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف بین الاقوامی قانون کے تحت قانونی چارہ جوئی کے امکانات بھی تلاش کر رہا ہے۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 شہریوں کی اموات کا الزام اسلام آباد پر عائد کرکے انڈیا نے سندھ طاس معاہدے میں اپنی شرکت کو ’معطل‘ کر دیا تھا۔ 1960 میں ہونے والا یہ معاہدہ دریائے سندھ کے پانی کے نظام کے استعمال کو کنٹرول کرتا ہے۔

نئی دہلی نے پہلگام واقعے کو دہشت گردی قرار دیا تھا جبکہ پاکستان نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی۔

بعدازاں اسی واقعے کو جواز بنا کر انڈیا نے  چھ اور سات مئی کی درمیانی شب پاکستان کے مختلف مقامات پر حملے کیے، جس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان لائن آف کنٹرول پر شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور ایک دوسرے کے علاقوں میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے، جن میں بنیادی طور پر فوجی تنصیبات اور ایئر بیسز کو نشانہ بنایا گیا جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ انڈیا کے تین فرانسیسی رفال لڑاکا طیاروں سمیت چھ جنگی طیارے مار گرائے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جوہری ہتھیاروں سے لیس حریفوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے علاقائی امن کو خطرے میں ڈال دیا اور بالآخر 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا کہ پاکستان اور انڈیا فوری طور پر سیزفائر پر راضی ہوگئے۔

تاہم اس جنگ بندی کے بعد بھی یہ معاہدہ بدستور معطل ہے۔ سندھ طاس معاہدے سے پاکستان کے 80 فیصد زرعی رقبے کو انڈیا سے نکلنے والے تین دریاؤں کے پانی فراہمی کی ضمانت ملی تھی۔

وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ کے سب سے طاقتور وزیر امت شاہ کے تازہ ترین بیانات نے مستقبل قریب میں اس معاہدے پر مذاکرات کی پاکستان کی امیدوں کو مزید کم کر دیا ہے، جسے وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کے لیے ’سرخ لکیر‘ قرار دیتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ’انڈیا کو پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دیں گے۔‘

گذشتہ ماہ روئٹرز نے رپورٹ کیا تھا کہ انڈیا انتقامی اقدام کے طور پر اس بڑے دریا سے اپنی ضرورت کے لیے پانی لینے میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو پاکستان کے کھیتوں کو سیراب کرتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا