فوجی قافلے پر خود کش حملہ، متعدد اہلکار جان سے گئے: شمالی وزیرستان انتظامیہ

شمالی وزیرستان میں ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی فوجی قافلے سے ٹکرا دی۔

31 جولائی، 2023 کو خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں سکیورٹی اہلکار ایک بم دھماکے کے مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں ہفتے کو مقامی سرکاری حکام اور پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ ایک خودکش حملے میں 13 فوجی جان سے گئے جبکہ شہریوں سمیت 29 افراد زخمی ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شمالی وزیرستان میں تعینات ایک مقامی سرکاری اہلکار نے میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہ ہونے کے باعث نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ایک خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی فوجی قافلے سے ٹکرا دی۔

’دھماکے میں 13 فوجی جان سے گئے، 10 فوجی اہلکار اور 19 شہری زخمی ہوئے۔‘

مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو مزید بتایا کہ زخمی فوجیوں میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ضلعے میں تعینات ایک پولیس افسر نے اے ایف پی کو بتایا ’دھماکے سے دو گھروں کی چھتیں گر گئیں، جس کے نتیجے میں چھ بچے زخمی ہوئے۔‘

حملے کی ذمہ داری پاکستانی طالبان کے ایک دھڑے حافظ گل بہادر گروپ کے خودکش حملہ آور ونگ نے قبول کی ہے۔

میر علی پولیس کے ایک اہلکار نے نامہ نگار اظہار اللہ کو بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب علاقے میں سکیورٹی قافلے جانے لیے کرفیو نافذ تھا۔ 

انہوں نے بتایا کہ قافلے کا راستہ صاف کرنے کے لیے بم ڈسپوزل سکواڈ کی گاڑی اور سکیورٹی اہلکار راستے میں تھے کہ اسی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

اہلکار کے مطابق ’دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور کسی کو بھی وہاں جانے کی اجازت نہیں۔‘

اے ایف پی کی جمع کردہ معلومات کے مطابق سال کے آغاز سے اب تک خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں عسکریت پسند گروہوں کے حملوں میں تقریباً 290 افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں زیادہ تر سیکیورٹی اہلکار ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان