آسٹریلیا میں اہم معاشی فیصلے تین خواتین کے ہاتھ میں

آسٹریلیا کی تاریخ میں پہلی بار ملک کے تین اہم معاشی اداروں کی قیادت خواتین کے پاس ہے۔

آسٹریلیا کی تاریخ میں پہلی بار ملک کے تین اہم معاشی اداروں کی قیادت خواتین کے پاس ہے۔ یہ ایک سنگ میل ہے جو معاشی شعبے میں صنفی مساوات کی جانب بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

آئیں آپ کو ان تین خواتین کا مختصر تعارف کروائیں۔

1. میشل بولک — گورنر، ریزرو بینک آف آسٹریلیا

ستمبر 2023 میں آسٹریلیا کی تاریخ کی پہلی خاتون گورنر مقرر ہوئیں۔

حال ہی میں انہوں نے شرح سود کو 3.85 فیصد پر برقرار رکھنے کا حیران کن فیصلہ کیا، جس سے حکومتی دباؤ کے باوجود بینک کی خودمختاری کا ثبوت مانا جا رہا ہے۔

ان کی سربراہی میں اب ریزرو بینک کی انتظامیہ میں 40 فیصد عہدے خواتین کے پاس ہیں، اور سات رکنی ایگزیکٹو کمیٹی میں 4 خواتین شامل ہیں۔

وہ RBA گورننس، مانیٹری پالیسی اور ادائیگیوں کے نظام کے بورڈز اور مالیاتی ریگولیٹرز کی کونسل کی چیئر ہیں۔ انہوں نے 2 اپریل 2022 سے ریزرو بینک بورڈ میں ڈپٹی چیئر اور 18 ستمبر 2023 سے 28 فروری 2025 تک چیئر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

اپنے موجودہ کردار سے پہلے، بلک بینک کی ڈپٹی گورنر تھیں۔ وہ آر بی اے میں مختلف قسم کے اعلیٰ انتظامی عہدوں پر بھی فائز رہی ہیں۔ وہ اسسٹنٹ گورنر (فنانشل سسٹم)، اسسٹنٹ گورنر (بزنس سروسز)، اسسٹنٹ گورنر (کرنسی)، کرنسی گروپ کی ایڈوائزر اور اس سے پہلے ادائیگیوں کی پالیسی ڈپارٹمنٹ کی سربراہ تھیں۔

2. جینی وِلکنسن — سیکریٹری، آسٹریلین خزانہ

جون 2025 میں آسٹریلیا کی 124 سالہ تاریخ کی پہلی خاتون خزانہ سیکریٹری بنیں۔

ریزرو بینک کے بورڈ کی بھی رکن ہیں، جس سے اب بورڈ میں خواتین کی اکثریت (6 خواتین بمقابلہ 3 مرد) ہو گئی ہے۔

قبل ازیں، وزارت خزانہ، وزارتِ مالیات اور پارلیمانی بجٹ آفس میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔

3. ڈینیئل ووڈ — چیئر، پروڈکٹیویٹی کمیشن

نومبر 2023 میں آسٹریلیا کے پروڈکٹیویٹی کمیشن کی پہلی خاتون سربراہ بنیں۔

معیشت میں جدت اور ترقی کے لیے ریگولیٹری رکاوٹیں کم کرنے اور پائیدار پالیسی سازی کی وکالت کرتی ہیں۔

اگست میں ہونے والے نیشنل اکنامک ریفارم راؤنڈ ٹیبل کی سربراہی بھی کریں گی۔

کمیشن میں شامل ہونے سے پہلے وہ گریٹن انسٹی ٹیوٹ کی سی ای او اور اس کے بجٹ اور سرکاری پروگرام کی سربراہ تھیں۔

گریٹن میں اپنے وقت کے دوران، ڈینیئل نے آسٹریلوی حکومت کی خواتین کی اقتصادی مساوات ٹاسک فورس، پارلیمانی بجٹ آفس ایکسپرٹ ایڈوائزری کمیٹی، جابس اینڈ سکلز آسٹریلیا کنسلٹیٹو فورم اور آسٹریلیا اینڈ نیوزی لینڈ سکول آف گورنمنٹ ریسرچ کمیٹی کی رکن کے طور پر بھی کردار ادا کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈینیئل نے یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ سے اکنامکس میں آنرز کی ڈگری اور میلبورن یونیورسٹی سے دو ماسٹرز کی ڈگریاں، ایک اکنامکس میں اور ایک مسابقتی قانون میں لی ہے۔

اہمیت:

تینوں اعلیٰ معاشی عہدے خواتین کے پاس ہونا آسٹریلیا میں معاشی شعبے میں خواتین کی تاریخ ساز پیش رفت مانا جا رہا ہے۔ خیال ہے کہ ان کی کامیابی نئی نسل کی خواتین کو معیشت جیسے روایتی مردانہ میدان میں داخل ہونے کا حوصلہ دے گی۔ ان خواتین کے آگے انے سے آسٹریلیا میں اب معیشت، مہنگائی، آمدن، پیداواریت اور ترقیاتی اصلاحات کی سمت میں طویل المدتی، متوازن اور جامع پالیسی سازی کی امید کی جا رہی ہے۔ ان کی اجتماعی قیادت سے خواتین کی معاشی پالیسی سازی میں شرکت اور معیشت میں صنفی مساوات کا نیا دور متوقع ہے۔

اگست 2025 میں معاشی اصلاحات پر قومی کانفرنس (Economic Reform Roundtable) ہوگی، جہاں یہ تینوں خواتین مل کر پالیسی اصلاحات کا خاکہ پیش کریں گی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر