سعودی ٹیم اگست میں 7 ہوائی اڈوں کا سکیورٹی آڈٹ کرے گی: پاکستان

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق یہ سکیورٹی آڈٹ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، فیصل آباد، سیالکوٹ اور ملتان کے ہوائی اڈوں پر کیا جائے گا۔

کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر سات مئی 2025 کو ڈومیسٹک پرواز منسوخ ہونے کے بعد مسافر انتظار کر رہے ہیں (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی ( پی سی سی اے) کے مطابق سعودی عرب کی ایک ایوی ایشن ٹیم رواں سال اگست میں پاکستان کے سات ہوائی اڈوں کا سکیورٹی آڈٹ کرے گی۔

پی سی سی اے کے ترجمان شاہد قادری نے بدھ کو عرب نیوز کو بتایا کہ یہ سکیورٹی آڈٹ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، فیصل آباد، سیالکوٹ اور ملتان کے ہوائی اڈوں پر کیا جائے گا۔

شاہد قادری نے بتایا کہ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن ( جی اے سی اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے پاکستان کے ڈی جی سول ایوی ایشن، نادر شفی ڈار، سے یہ سکیورٹی آڈٹ کروانے کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے عرب نیوز کو مزید بتایا کہ ’سعودی ایوی ایشن سکیورٹی ٹیم آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گی اور اگست سے یہ آڈٹ شروع کرے گی۔‘

ترجمان پی سی سی اے کے مطابق، سعودی ٹیم پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف ایوی ایشن سکیورٹی (AvSec) کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے، جو مہمان وفد کی میزبانی کرے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ پی سی اے اے  کے ڈائریکٹر جنرل نے اس آڈٹ کے عمل کی نگرانی کے لیے ایوی ایشن سکیورٹی ڈائریکٹر کو مقرر کیا ہے۔

یہ سعودی ایوی ایشن حکام کی جانب سے پاکستان میں دوسرا سکیورٹی آڈٹ ہوگا۔ پہلا سکیورٹی جائزہ 2023 میں لیا گیا تھا، جس کے بعد سعودی ٹیم نے پاکستان کی ایوی ایشن سکیورٹی کے طریقہ کار پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

ان سکیورٹی اقدامات میں پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی ( پی اے اے)، ایئر پورٹ سکیورٹی فورس ( اے ایس ایف)، ایئر لائنز، کارگو ہینڈلرز اور کیٹرنگ کمپنیاں شامل ہیں۔

یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان کا سول ایوی ایشن شعبہ بین الاقوامی معیارات میں نمایاں بہتری دکھا رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی کو پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے الگ کرنے اور ’سول ایوی ایشن اتھارٹی ایکٹ‘ کے نفاذ کے بعد، پاکستان نے بین الاقوامی سول ایوی ایشن تنظیم کے یونیورسل سکیورٹی آڈٹ پروگرام میں 86.73 فیصد سکور حاصل کیا ہے۔

پی سی سی اے کے مطابق یہ سکور عالمی اوسط 71 فیصد اور انڈیا کے 73 فیصد سے زیادہ ہے۔

علاوہ ازیں، برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ فار ٹرانسپورٹ کی دو رکنی ٹیم نے منگل کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا ایوی ایشن سکیورٹی کا جائزہ لینا شروع کیا۔

برطانوی ہائی کمیشن کے نمائندے کے ہمراہ آنے والی ٹیم تین روزہ دورے کے دوران ہوائی اڈے کی سکیورٹی کارروائیوں، کیٹرنگ اور فلائٹ آپریشنز کا جائزہ لے گی۔

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی  کے ایک ہینڈ آؤٹ کے مطابق، ’تمام ایوی ایشن سکیورٹی شراکت دار، بشمول پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی  کے افسران، ایئرپورٹ سکیورٹی فورس  کے اہلکار اور پی آئی اے، برٹش ایئرویز، ایئر بلیو، کچن کوزین، راس مینزی اور دیگر کے نمائندے ابتدائی بریفنگ میں شریک ہوئے۔‘

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی  کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ماضی میں برطانیہ کے ڈیپارٹمنٹ فار ٹرانسپورٹ کے آڈٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اور حکام کو تازہ ترین جائزے کے نتائج سے متعلق بھی اچھی امید ہے۔

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی  نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کے ڈائریکٹر جنرل نے امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن  کے ساتھ براہِ راست پروازوں کی بحالی کے لیے رابطے شروع کیے ہیں۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان کی قومی ایئرلائن نے یورپ کے لیے پروازیں جنوری میں دوبارہ شروع کی ہیں، اس کے بعد جب یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے ایئرلائن پر چار سالہ پابندی ختم کی۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے برطانیہ میں اپنی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے لیے وہاں کی حکام سے بھی اجازت مانگی ہے۔

یاد رہے کہ مئی 2020 میں کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں 97 افراد جان سے گئے۔ اس حادثے کے بعد پائلٹس کے لائسنسوں کی تصدیق کے باعث یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی، برطانیہ اور امریکہ نے پی آئی اے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان