پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کو کہا ہے کہ نہ تو صدر آصف زرداری سے استعفی لینے کی کوئی تجویز موجود ہے اور نہ ہی آرمی چیف منصب صدارت کے خواہمشند ہیں۔
یہ وضاحت میڈیا پر حالیہ دنوں میں زیر گردش ان خبروں کے بعد آئی جن میں کہا جا رہا تھا کہ صدر زرداری کے فوج کی اعلیٰ قیادت سے تعلقات میں اعتماد کا فقدن ہے اور انہیں منصب صدارت سے ہٹایا جا رہا ہے۔
جبکہ سوشل میڈیا پر ہونے والے تبصروں میں یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ فلیڈ مارشل جنرل عاصم منیر منصب صدارت سنبھال سکتے ہیں۔ تاہم وزیر داخلہ نے اس کی سختی سے تردید کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ ’ہمیں مکمل طور پر علم ہے کہ صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی سٹاف کو نشانہ بنانے والی بدنیتی پر مبنی مہم کے پیچھے کون ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں واضح طور پر کہہ چکا ہوں کہ صدر سے استعفیٰ لینے کی نہ تو کوئی بات ہوئی ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز موجود ہے اور نہ ہی چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے صدارت سنبھالنے کی کوئی خواہش یا ارادہ ہے۔‘
We are fully aware of who is behind the malicious campaign targeting President Asif Ali Zardari, Prime Minister Shahbaz Sharif, and the Chief of Army Staff. I have categorically stated that there has been no discussion,nor does any such idea exist,about the President being asked…
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) July 10, 2025
محسن نقوی نے کہا کہ صدر پاکستان کے مسلح افواج کی قیادت کے ساتھ احترام کا مضبوط تعلق موجود ہے۔
’مجھے معلوم ہے کہ یہ جھوٹ کس نے پھیلایا، کیوں پھیلایا، اور اس پروپیگنڈے سے کون فائدہ اٹھا رہا ہے۔‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کی توجہ صرف اور صرف پاکستان کو طاقتور اور مستحکم بنانے پر مرکوز ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’اس جھوٹے بیانیے کو آگے بڑھانے والوں سے کہنا ہے کہ تم جو چاہو، دشمن غیر ملکی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کر لو۔ لیکن ہم، ان شاءاللہ، وہ سب کچھ کریں گے جو پاکستان کو دوبارہ مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہو۔‘
صدر آصف علی زرداری کی جماعت پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے تاہم مرکز میں کابینہ میں شامل نہیں جبکہ صوبہ سندھ اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی حکومتیں ہیں۔
صدر آصف زرداری کو منصب صدارت سے ہٹانے کی خبروں کے بعد ملک میں سیاسی عدم استحکام کی باتیں ہو رہی تھیں لیکن اب وزیر داخلہ نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ ایسی خبریں ’بدنیتی پر مبنی مہم‘ ہیں۔