وہ جزیرے جہاں رہنے کے لیے پونے تین کروڑ روپے تک کی پیشکش

آئرلینڈ کی حکومت کے اس اقدام کا مقصد ملک کے مغربی ساحل سے دور موجود چھوٹے جزیروں پر آبادی میں اضافہ کرنا ہے۔

آئرلینڈ کے جزیرے انشمور کا ایک منظر (Tuoermin - CC BY 3.0)

کیا آپ نے کبھی کسی دور افتادہ جزیرے پر رہنے کا خواب دیکھا ہے؟ تو یہ خواب پورا کے لیے آپ کو 84 ہزار یورو (دو کروڑ 79 لاکھ پاکستانی روپے) تک کی رقم مل بھی سکتی ہے۔

آئرلینڈ حکومت ایسے افراد کو رقم دے رہی ہے جو ملک کے دور دراز ساحلی جزیروں پر موجود پرانی یا خالی املاک کو دوبارہ قابلِ رہائش بنانے کے لیے تیار ہوں۔

آئرش حکونمت کا یہ اقدام ’آر لیونگ آئی لینڈز‘ پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک کے مغربی ساحل سے دور موجود چھوٹے جزیروں پر آبادی میں اضافہ کرنا ہے۔

دنیا میں کوئی بھی اس سکیم کے لیے درخواست دے سکتا ہے یعنی اس کے لیے آئرش شہری ہونا ضروری نہیں۔

یہ جائیدادیں ایرن آئی لینڈز، کلیئر آئی لینڈ، ڈرسی، انیشٹرک، انیش بوفن اور بیئر جیسے جزیروں پر واقع ہیں جو اپنی خوبصورت قدرتی ساحلوں، دلکش مناظر اور منفرد حسن کے لیے مشہور ہیں۔

یہ سکیم مجموعی طور پر 23 نسبتاً کم آباد جزیروں کے لیے معتارف کرائی گئی ہے۔ 2016 کی مردم شماری کے مطابق ان جزیروں کی مجموعی آبادی صرف 2,734 تھی۔

تاہم اس سکیم کی ایک شرط ہے یعنی یہ جائیدادیں یا تو خالی ہیں یا تباہ حال، اور انہیں رہنے کے قابل بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مرمت کی ضرورت ہو گی۔

یہ دس سالہ قومی پالیسی 2023 میں شروع ہوئی تھی جس کا مقصد یہاں کے انفراسٹرکچر اور رہائش کے حالات بہتر بنانا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسی طرح کی سکیمیں اٹلی کے کچھ قصبوں میں بھی متعارف ہوئی ہیں جہاں خالی مکانات کو صرف ایک یورو میں فروخت کیا جاتا ہے لیکن یہ سکیم 2017 میں آغاز کے بعد سے یہ خستہ حال ولاز اور ناکام مرمتی منصوبوں سے متعلق خبروں کی وجہ بنی ہے۔

کروئیشیا اور فرانس بھی ایسی سکیمیں متعارف کرا چکے ہیں تاکہ ویران اور دور دراز گھروں کو دوبارہ بسایا جا سکے لیکن شرط یہ ہے کہ خریدار خود ان گھروں میں رہائش اختیار کرے۔

جاپان میں بعض دیہی مکانات ایک ین میں یا بالکل مفت نیلام کیے جاتے ہیں تاکہ گرتی ہوئی آبادی کو سہارا دیا جا سکے۔

لیکن آئرلینڈ میں درخواست دہندگان کو ویران جائیداد کو رہائش کے قابل بنانے کے لیے 84 ہزار یورو (70 ہزار پاؤنڈ) تک کی رقم دی جا سکتی ہے تاہم یہ گرانٹ تعطیلاتی یا مختصر مدتی کرایہ پر دیے جانے والے گھروں کے لیے نہیں ہے۔

’ویکینٹ پراپرٹی ری فربشمنٹ گرانٹ‘ کے تحت خالی گھروں کی مرمت کے لیے گرانٹ 50 ہزار یورو سے شروع ہوتی ہے جب کہ انتہائی تباہ حال گھروں کے لیے اضافی 20 ہزار یورو بھی دیے جاتے ہیں۔

ان جزائر پر یہ سکیم خالی گھر کے لیے 60 ہزار تک جبکہ تباہ حال جائیداد کے لیے 84 ہزار یورو تک کی رقم فراہم کر سکتی ہے۔

تاہم، اس سکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے کچھ شرائط پوری کرنا ضروری ہیں یعنی جائیداد خالی یا تباہ حال ہو، یہ 2007 سے پہلے تعمیر کی گئی ہو، یا کم از کم دو سال سے غیر آباد ہو۔

گرانٹ کی رقم اس جائیداد کو مرمت کر کے خود رہنے یا کرایے پر دینے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ کم از کم 10 سال تک یہ استعمال جاری رکھا جائے ورنہ گرانٹ واپس کرنا ہو گی۔

اگر کوئی فرد گرانٹ حاصل کرنے کے پہلے پانچ برسوں میں وہ جائیداد بیچ دیتا ہے تو اسے پوری رقم مقامی اتھارٹی کو واپس کرنا پڑے گی۔

آئرلینڈ کی وزارت ہاؤسنگ، لوکل گورنمنٹ اینڈ ہیریٹیج کے مطابق رواں سال مارچ کے آخر تک ویران جائیدادوں کی مرمت کے لیے جزائر سے مجموعی طور پر 35 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 22 منظور کر لی گئی ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا