بلوچستان کے ضلع مستونگ اور خیبرپختونخوا کے شہر بنوں میں جمعے کو سکیورٹی اہلکاروں پر عسکریت پسندوں کے حملوں کے نتیجے میں ایک ڈپٹی انسپکٹر پولیس (ڈی ایس پی) سمیت دو اہلکار جان سے چلے گئے جبکہ پانچ اہلکار زخمی ہو گئے۔
ڈی ایس پی مستونگ نواز مگسی نے نامہ نگار محمد عیسیٰ کو فون پر بتایا کہ مستونگ کے مقام چوتو کے قریب پولیس قافلے پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی بلوچستان کانسٹیبلری عبد الرزاق اور کانسٹیبل رضا محمد جان سے چلے گئے جبکہ دو اہلکار زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے واقعے سے متعلق میڈیا کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ ’دہشت گردوں نے قلات سے کوئٹہ آنے والے پولیس قافلے کو چوتو کے مقام پر نشانہ بنایا۔ قافلے میں دو ٹرک اور دو پک اپ شامل تھے۔‘
ترجمان نے بتایا کہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ میتوں اور زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے جنوبی شہر بنوں میں پولیس کے مطابق جمعے کو ایک تھانے پر نامعلوم حملہ آوروں نے میزائل داغا، جس سے تین اہلکار زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بنوں پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ ایک میزائل میریان پولیس سٹیشن کی عمارت کے وسط میں گرا اور دھماکے سے پھٹا۔
بیان میں بتایا گیا کہ ’میزائل کواڈ کاپٹر ڈرون کی مدد سے داغا گیا۔‘
میزائل کے حملے کے نتیجے میں اے ایس آئی بدر منیر اور کویک رسپانس فورس (کیو آر ایف) کے خورشید خان زخمی ہوئے، جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
یہ میریان پولیس سٹیشن پر عسکریت پسندوں کی جانب سے چوتھا حملہ تھا۔
بیان کے مطابق حملے کے ساتھ پولیس سٹیشن کے سٹاف نے ڈرون پر فائرنگ کی، لیکن وہ غائب ہو گیا۔
پولیس کے بیان کے مطابق علاقے میں پولیس نے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔