امریکہ سے تجارتی معاہدہ ’نئے باب کا آغاز‘، پاکستانی وزیر خزانہ

صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ مل کر تیل کے وسیع ذخائر نکالنے کے معاہدے پر کہا کہ کیا معلوم ایک دن پاکستان انڈیا کو تیل فروخت کرے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان جمعرات کو تجارتی معاہدے طے پا گیا ہے اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تیل کے وسیع ذخائر نکالنے کا منصوبہ اس معاہدے کا حصہ ہے۔

 پاکستان کی وزارت خزانہ ایک بیان میں کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ کامیابی سے تکمیل کو پہنچا جبکہ امریکہ کے صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک بیان کہا کہ دونوں ملک مل کر تیل کے وسیع ذخائر کی دریافت پر کام کریں گے۔

 دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاہدے پر گذشتہ چند ماہ سے بات چیت کا سلسلہ جاری تھا اور اس پر حتمی مذاکرات کے لیے پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب رواں ہفتے واشنگٹن پہنچے تھے۔

 پاکستان اور امریکہ کے متعلقہ حکام کی تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر نہ صرف براہ راست مذاکرات ہوئے بلکہ اس کام کے لیے دونوں ملکوں کے عہدیداروں کے درمیان ورچوئل بات چیت کے کئی دور ہوئے۔

 پاکستان کی وزارت خزانہ نے سے بیان میں امریکہ سے تجارتی معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’معاشی تعاون میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔‘

 بیان میں کہا گیا کہ ’ایک اہم پیش رفت میں، پاکستان اور امریکہ نے آج ایک تجارتی معاہدہ کو حتمی شکل دی جس کا مقصد دو طرفہ تجارت کو فروغ دینا، مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا، اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔‘

لیکن دونوں طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ ایک دوسرے کی مصنوعات کی درآمد پر کتنا ٹیرف لگے گا۔

 جبکہ امریکی صدر نے اپنے پیغام میں دیگر ممالک سے تجارتی معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان سے متعلق کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ مکمل کر لیا گیا ہے۔

 انہوں نے لکھا کہ ’ہم نے پاکستان کے ساتھ ابھی ابھی معاہدہ مکمل کر لیا ہے۔‘

 صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’پاکستان اور امریکہ تیل کے بڑے ذخائر بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔

 ’ہم اب ایسی کمپنی کی تلاش کر رہے ہیں جو اس شراکت داری کی قیادت کرے۔‘

 انہوں اپنے تحریری بیان میں انڈیا کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کیا خبر وہ (پاکستان) کسی دن انڈیا ہی کو تیل فروخت کر رہے ہوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل بدھ 30 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم اگست سے انڈیا سے درآمد ہونے والی اشیا پر 25 فیصد درآمدی ٹیرف کے علاوہ روس سے تیل خریدنے کی وجہ سے جرمانہ بھی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

 سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر بیان ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا تھا کہ ’انڈیا ہمارا دوست ہے لیکن وہ امریکی مصنوعات پر بہت زیادہ محصولات عائد کرتا ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔‘

 پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں امریکہ سے تجارتی معاہدے کو دونوں ملکوں کے لیے ’ون ون‘ قرار دیتے ہوئے اسے ایک اہم سٹریٹیجک کامیابی قرار دیا۔

 امریکہ کے ساتھ مل کر تیل کے وسیع ذخائر پر تو پاکستان کی وزارت خزانہ کے بیان میں زیادہ ذکر نہیں کیا البتہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ’پاکستان اور امریکہ نے آج ایک تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دی ہے جس کا مقصد باہمی تجارت کو بڑھانا، مارکیٹ تک رسائی کو توسیع دینا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔‘

 وزارت خزانہ کے مطابق معاہدے کو آج واشنگٹن ڈی سی میں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی امریکہ کے وزیر تجارت ہووریڈ لٹنک اور امریکہ کے تجارتی نمائندے جیمی سن گریئر کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران حتمی شکل دی گئی۔

 بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ معاہدہ مائنز اور منرلز، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور خاص طور پر توانائی سمیت دیگر شعبوں میں معاشی تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے۔‘

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں اس معاہدے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’میں امریکہ پاکستان تجارتی معاہدے جو دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ شب واشنگٹن میں ہوا سے متعلق صدر ٹرمپ کے قائدانہ کردار پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘

 انہوں نے کہا کہ ’اس اہم معاہدے سے ہمارے بڑھتے تعلقات میں بہتری آئے گی تاکہ آنے والے دنوں میں ہم اپنی شراکت داری کی سرحدوں کو پھیلا سکیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت