آئندہ حملہ ہوا تو سخت جواب دیں گے: انڈین وزیراعظم

وزیراعظم نریندر مودی نے انڈیا کی آزادی کے 78 سال مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن سندور سے پاکستان کی نیند اڑ گئی، اگر آئندہ انڈیا پر کوئی حملہ ہوا تو اس کی سخت سزا دی جائے گی۔

15 اگست 2025 کو انڈیا کے وزیر اعظم نریندر دہلی کے لال قلعہ میں یوم آزادی کی تقریبات کے دوران قوم سے خطاب کرتے ہوئے (روئٹرز)

وزیراعظم نریندر مودی نے انڈیا کی آزادی کے 78 سال مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن سندور سے پاکستان کی نیند اڑ گئی، اگر آئندہ انڈیا پر کوئی حملہ ہوا تو اس کی سخت سزا دی جائے گی۔

جمعے کو نئی دہلی کے لال قلعے پر قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کی ندیوں کا پانی دشمن کی زمینوں کو سیراب کر رہا تھا جبکہ میرے ملک کے کسان اور زمین پانی کی کمی کا شکار تھے۔ انڈیا نے اب فیصلہ کیا ہے کہ خون اور پانی اکٹھے نہیں بہہ سکتے۔‘

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مودی نے کہا کہ انڈیا نے ایک ’نیو نارمل‘ بنایا ہے جس میں ’دہشت گردوں اور ان کے حامیوں میں کوئی فرق نہیں کیا جائے گا‘ اور وہ اسلام آباد کی جانب سے مبینہ ’ایٹمی بلیک میل‘ برداشت نہیں کریں گے۔

ان کے بقول: ’طویل عرصے سے ایٹمی بلیک میل جاری تھا، لیکن اب یہ برداشت نہیں کی جائے گی۔‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آپریشن سندور کے بعد ’پاکستان کی نیند اُڑ گئی‘ ہے۔

مودی کا یہ انتباہ اپریل میں انڈین زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہندو سیاحوں پر ہونے والے حملے اور اس کے بعد مئی میں دونوں ممالک کے درمیان چار روزہ شدید جھڑپوں کے تین ماہ بعد سامنے آیا ہے۔

انڈین ویب سائٹ ٹائمز ناؤ کے مطابق انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ  انڈین مسلح افواج کو دہشت گردی کا جواب دینے کے لیے مکمل آزادی دی گئی ہے۔ مودی کا کہنا تھا کہ انڈین مسلح افواج  نے ’دہشت کے ماسٹروں کو ان کی سوچ سے بھی زیادہ سزا دی۔‘

پاکستان پہلے ہی انڈین بیانات کو اشتعال انگیز قرار دے چکا ہے اور اس نے اس حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

اپریل کے واقعے کے بعد انڈیا نے پاکستان میں نو مبینہ ’دہشت گردی کے انفراسٹرکچر‘ پر حملے کیے، جبکہ پاکستان نے میزائل، توپ خانے اور ڈرونز کے ذریعے جوابی کارروائی کی۔ 10 مئی کو امریکی ثالثی کے بعد جنگ بندی عمل میں آئی۔

دونوں ممالک نے جھڑپوں میں ایک دوسرے کے جنگی طیارے مار گرانے کے دعوے کیے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے جھڑپوں کے دوران انڈیا کے چھ طیارے مار گرائے، جن میں ایک فرانسیسی ساختہ رافیل بھی شامل ہے۔

دوسری جانب گذشتہ ہفتے انڈیا کے فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ انڈیا نے جھڑپوں میں پاکستان کے پانچ جنگی طیارے اور ایک فوجی طیارہ مار گرایا، جو پہلی بار ایسا عوامی دعویٰ تھا، جسے پاکستان نے مسترد کر دیا۔

مودی نے اپنے خطاب میں سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی جاری رکھنے کا بھی عندیہ دیا۔

انڈیا نے اپریل کے واقعے کے بعد یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کر دیا تھا۔

مودی نے کہا: ’انڈیا کی ندیوں کا پانی دشمن کی زمینوں کو سیراب کر رہا تھا جبکہ میرے ملک کے کسان اور زمین پانی کی کمی کا شکار تھے۔ انڈیا نے اب فیصلہ کیا ہے کہ خون اور پانی اکٹھے نہیں بہہ سکتے۔‘

پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اگر انڈیا پانی روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے ’جنگی کارروائی‘ سمجھا جائے گا۔

مودی نے امریکی تجارتی پالیسیوں اور زرعی شعبے کے حوالے سے بھی بات کی، تاہم براہ راست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ذکر نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کسانوں کے مفاد پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اس ماہ کے آغاز میں امریکہ نے روس سے تیل اور ہتھیار خریدنے پر انڈیا پر اضافی محصولات عائد کیے تھے، تاہم نئی دہلی نے دباؤ مسترد کرتے ہوئے اپنی زرعی منڈیوں کو کھولنے سے انکار کر دیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا