ڈکی بھائی کے بعد اقرا کنول سمیت 11 یوٹیوبرز زیر تفتیش: سائبر کرائم ایجنسی

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے یوٹیوبر ڈکی بھائی کے خلاف منی لانڈرنگ انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے اقرا کنول سمیت مزید چار کانٹینٹ کری ایٹرز کو کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

این سی سی آئی اے پنجاب کے سربراہ سرفراز چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ڈکی بھائی کے مختلف اکاؤنٹس اور کیش کی صورت میں موجود 30 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ انکوائری بھی جاری ہے (ڈکی بھائی/ اقرا کنول، انسٹاگرام)

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے یوٹیوبر سعد الرحمن المعروف ڈکی بھائی کے خلاف منی لانڈرنگ انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے مزید چار کانٹینٹ کری ایٹرز کو بھی 29 اگست کو نوٹس جاری کر دیے جبکہ پانچ یوٹیوبرز کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

ایجنسی کے مطابق یہ کارروائیاں غیر رجسٹرڈ آن لائن بیٹنگ اور ٹریڈنگ ایپلی کیشنز کی تشہیر اور غیر قانونی مالی معاملات کے الزامات کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں۔

این سی سی آئی اے پنجاب کے سربراہ سرفراز چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں تصدیق کی کہ مجموعی طور پر 11 مشہور کانٹینٹ کری ایٹرز زیرِ تفتیش ہیں۔ ان میں سے چار کو بدھ کو نوٹس جاری کیے گئے جبکہ رجب بٹ اور ڈکی بھائی پہلے ہی نوٹس وصول کر چکے ہیں۔

نوٹسز، جن کی کاپیاں انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود ہیں، میں اقرا کنول عرف ’سسٹرالوجی‘، محمد انس علی، محمد حسنین شاہ اور مدثر حسن کے نام شامل ہیں جبکہ ندیم مبارک المعروف ’نانی والا‘ بھی جوئے کی تشہیر کے الزام میں تحقیقات کا حصہ ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نوٹسز میں کہا گیا کہ یہ افراد ’آن لائن ٹریڈنگ ایپس کے ذریعے مالیاتی دھوکہ دہی، نوجوانوں کو غیر رجسٹرڈ جوئے کی ایپس میں سرمایہ کاری پر اکسانے اور عوام کی محنت کی کمائی لوٹنے‘ میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ان سب کو دو ستمبر کو این سی سی آئی اے کے دفتر طلب کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے دفاع میں بیان ریکارڈ کروا سکیں۔

اس ضمن میں این سی سی آئی اے پنجاب کے سربراہ سرفراز چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ان افراد کے خلاف یکساں نوعیت کے الزامات ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جو عوام کو غیر رجسٹرڈ اور غیر لائسنس یافتہ ایپس پر سرمایہ کاری کے لیے اکساتے رہے ہیں۔‘

سرفراز چوہدری کا کہنا تھا کہ ’یہ یوٹیوبرز زیادہ تر ایسے ناظرین تک پہنچ رکھتے ہیں جن کی عمریں چھ سے 16 برس کے درمیان ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کے مواد کے اثرات تشویش ناک ہیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈکی بھائی کے مختلف اکاؤنٹس اور کیش کی صورت میں موجود 30 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ انکوائری بھی جاری ہے۔

ان یوٹیوبرز کے علاوہ دیگر افراد بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

بقول سرفراز چوہدری: ’ہم نے کل 11 افراد کو شارٹ لسٹ کیا ہے، جن میں سے اب تک چھ افراد کو نوٹس جاری ہو چکے ہیں جبکہ باقی کو بھی بلایا جا رہا ہے۔ ان میں رجب بٹ کے خلاف تین مختلف نوعیت کے الزامات ہیں، جن میں گیمنگ پروموشن کے ساتھ ساتھ اقلیتی برادری کے مذہبی جذبات مجروح کرنے اور توہین مذہب کی شکایات بھی شامل ہیں۔‘

این سی سی آئی اے کے مطابق جن یوٹیوبرز کو نوٹس جاری ہوئے ہیں، اگر وہ پیش نہ ہوئے تو ان کے نام کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے جائیں گے تاکہ وہ بیرونِ ملک فرار نہ ہو سکیں۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ڈکی بھائی پہلے ہی ملک سے نکلنے کی کوشش کر چکے جبکہ رجب بٹ پاکستان سے فرار ہو چکے ہیں۔

ڈکی بھائی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے یوٹیوب اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر رجسٹرڈ اور غیر لائسنس یافتہ ٹریڈنگ و گیمنگ ایپس کی تشہیر کی، این سی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ ان کے ’ذریعے ہزاروں نوجوانوں کو سرمایہ کاری پر اکسانے کا سلسلہ جاری رہا۔ یہ تشہیر عوام کو مالی نقصان پہنچانے والے ایک منظم نیٹ ورک کا حصہ تھیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ