عام آدمی جتنا پورے دن میں چلتا ہے، سیل صرف اتنی تیراکی کرتا ہے: پاکستان نیوی انسٹرکٹر

لیفٹیننٹ کمانڈر سعد عرفان نے بتایا کہ نیوی سیلز کی ٹریننگ کا سب سے مشکل مرحلہ سی فیز ہے، جس میں ان کے دن کا آغاز سمندر میں اتر کر دو اور تین ناٹیکل مائل تیراکی سے ہوتا ہے۔

’ہر صبح عام لوگ بیدار ہو کر چائے پیتے یا ناشتہ کرتے ہیں، جب کہ ایک نیوی سِیل مکمل گیئر کے ساتھ سمندر میں اترنے کی تیاری کرتا ہے۔ یہی اس کے دن کا آغاز ہے، جو اس کی زندگی کو دوسروں سے الگ بناتا ہے۔‘

یہ کہنا تھا پاکستان بحریہ کے لیفٹیننٹ کمانڈر سعد عرفان کا، جو پاکستان نیوی انسٹرکٹر ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیفٹیننٹ کمانڈر سعد عرفان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’نیوی سیلز کی ٹریننگ کا سب سے طویل اور مشکل مرحلہ ’سی فیز‘ کہلاتا ہے، جس میں سیلز دن کا آغاز سمندر میں اتر کر دو اور تین ناٹیکل مائل تیراکی سے کرتے ہیں اور روزانہ سورج غروب ہونے تک وہ چار سے پانچ ناٹیکل مائل کی تیراکی کرتے ہیں، یعنی ان کے دن کا اختتام بھی سمندر میں ہوتا ہے۔

’ایک عام انسان دن میں محض چند کلومیٹر پیدل چلتا ہے، جب کہ ایک نیوی سیل روزانہ چار سے پانچ ناٹیکل میل (تقریباً آٹھ سے نو کلومیٹر) تک تیراکی کرتا ہے۔‘

انہوں نے وضاحت کی: ’یہ روزانہ کی تیراکی صرف جسمانی مشق نہیں بلکہ خوف، تھکن اور محدود سانسوں سے لڑنے کا بھی ایک امتحان ہے۔‘

لیفٹیننٹ کمانڈر سعد عرفان نے نیوی سیلز کی تربیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ یہ تین مراحل پر مشتمل ہوتی ہے، جس میں سی فیز (سمندر میں مہارت)، لینڈ فیز (زمین پر جنگی حکمت عملی اور مخصوص ٹیکٹکس سیکھنا) اور ایئر فیز (جمپنگ، ہیلو کاسٹنگ اور دیگر ایئر آپریشنز) شامل ہیں۔

سی فیز

اس میں نیوی سیلز کو 18 ہفتوں پر مشتمل سخت اور مسلسل جسمانی و ذہنی تربیت دی جاتی ہے۔ 

اس مرحلے میں بنیادی اور ایڈوانس تیراکی اور فراگ مین آپریشنز شامل ہوتے ہیں۔ یہ وہ مرحلہ ہے جو نیوی سیل کو بنیادی ستون فراہم کرتا ہے اور ٹرینی کا پہلا مقابلہ اپنی جسمانی خامیوں سے ہوتا ہے۔

لینڈ فیز

لینڈ فیز میں ٹرینی کو سپیشل ٹیکٹکس، گوریلا وارفیئر، نیوی گیشن، ایکسپلوسوز کی ہینڈلنگ، کلوز کوارٹر بیٹل (سی بی کیو) اور سمال آرمز فائرنگ کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس فیز کا مقصد زیرِ تربیت سیل کو زمینی آپریشنز کی ہر جہت سے روشناس کروانا ہے۔

ایئر فیز

جب ایک زیر تربیت نیوی سیل پانی اور خشکی کے فیزز مکمل کر لیتا ہے تو اسے ایئر فیز میں شامل کیا جاتا ہے، جس کا مقصد دشمن کے علاقے میں انسرشن داخل ہونے کے لیے فضائی طریقہ کار کی تربیت فراہم کرنا ہے۔

لیفٹیننٹ کمانڈر سعد عرفان نے بتایا کہ ’نیوی سیلز کی تربیت صرف جسمانی نہیں، ذہنی، جذباتی اور اخلاقی طور پر بھی انہیں ایک مخصوص فریم میں ڈھالنے کا عمل ہے۔

’جس طرح سونا آگ میں تپ کر اصل شکل میں آتا ہے، اسی طرح ایک کٹھن تربیت سے گزرنے کے بعد نیوی سیلز کی صلاحیتیں ابھر کر سامنے آتی ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان