’امید ہے پھر ایسا نہ ہو‘: باجوڑ میں عارضی نقل مکانی کے بعد لوگوں کی واپسی

سراج حق یار کا کہنا ہے کہ انہوں نے نہایت مشکل حالات میں نقل مکانی کی تھی مگر اب واپسی پر وہ بہت خوش ہیں۔

باجوڑ کی تحصیل ماموند کے تقریباً 24 دیہاتوں سے 16 اگست، 2025 کو نقل مکانی کی گئی تھی (فائل فوٹو/ الخدمت فاؤنڈیشن باجوڑ)

’گاؤں کے لوگ ایک دوسرے سے ایسے مل رہے تھے جیسے عید کا دن ہو۔ واپسی اس امید سے کی کہ آئندہ بے گھر نہیں ہوں گے۔‘

یہ کہنا تھا سراج حق یار کا، جو باجوڑ کے چوترہ گاؤں سے عارضی نقل مکانی کے بعد اپنے گھر واپس جا چکے ہیں اور اب خوش ہیں۔

خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کے افغانستان سے متصل ماموند میں حکومت نے لوگوں کو امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کی وجہ سے 15 اگست کو عارضی نقل مکانی کی ہدایت کی تھی۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس نقل مکانی کا مقصد علاقے میں موجود عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی تھی۔

یہ نقل مکانی ماموند کے تقریباً 24 دیہاتوں سے کی گئی تھی، جس میں سے اب 10 دیہاتوں کے لوگوں کو واپس اپنے گھروں کو لوٹنے کا کہا گیا ہے۔

عارضی نقل مکانی کرنے والوں کے لیے باجوڑ کی تحصیل خار میں پناہ گزین کیمپ قائم کیا گیا تھا جبکہ بعض نقل مکانی کرنے والے باجوڑ کے دیگر علاقوں میں اپنے رشتہ داروں کے پاس رہائش پذیر تھے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے اس وقت کہا تھا کہ باجوڑ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے اور لوگوں کی حفاظت کے پیش نظر اپنا علاقہ چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔

نقل مکانی کے بعد اب اپنے علاقوں کو واپسی کرنے والوں میں شامل سراج حق یار نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے علاقے اور گھر واپسی پر خوش ہیں۔

سراج حق یار کا کہنا ہے کہ ’ہم نے نہایت مشکل حالات میں علاقے سے نقل مکانی کی، نقل مکانی کے دنوں میں ایک جگہ پر بہتر رہے لیکن ظاہر ہے اپنا گھر اپنا ہی ہوتا ہے۔‘

انہوں نے کہا ’مسافری جہاں بھی ہو، ایک مشکل کام ہے۔ ہم نے گھروں کو واپسی کی ہے۔ لوگ ایک دوسرے سے ایسے مل رہے ہیں جیسے عید ہو۔

’لوگ بہت خوش ہیں اور امید کرتے ہیں کہ دوبارہ ایسے حالات نہیں دیکھیں گے۔‘

ضلعی انتظامیہ کی واپسی کی ہدایت

باجوڑ کے ڈپٹی کمشنر شوکت اللہ کے دفتر سے جاری اعلامیے میں دیہاتوں کے نام کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ ان علاقوں کے باشندے واپس آ سکتے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق ’ان علاقوں کو مکمل طور پر کلیئر کر دیا گیا ہے اور ریاست کی رٹ بحال کر دی گئی ہے۔

’ان علاقوں کے باشندے گھریلو سامان سمیت اپنے گھروں کو جا سکتے ہیں اور پرامن زندگی گزار سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سراج حق یار مزید بتاتے ہیں کہ گاؤں میں حالات معمول پر آ گئے ہیں اور علاقے کی دکانیں وغیرہ بھی کھل چکی ہیں۔

تاہم بعض گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے اور حکومت اس کا وقت کے ساتھ ازالہ کرے گی۔

مقامی صحافیوں کے مطابق بعض علاقے جہاں واپسی کا بتایا گیا ہے، وہاں اب بھی امن و امان کے مسائل موجود ہیں۔

باجوڑ کے مقامی صحافی اور ماموند سے تعلق رکھنے والے محمد بلال یاسرکا کہنا ہے بعض علاقوں میں اب بھی امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے۔

بلال یاسر نے بتایا ’ترخو کا ایک علاقہ ہے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے وہاں کے باشندوں کو واپسی کا کہا گیا ہے، لیکن وہاں اب بھی حالات معمول پر نہیں آئے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان