اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے جمعرات کو کہا ہے کہ فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو گی۔
یہ اعلان انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک بڑے یہودی آبادیاتی منصوبے کی دستخطی تقریب سے خطاب میں کیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مشرقی مقبوضہ بیت المقدس کے قریب واقع بستی ماعلے ادومیم میں ہونے والی ایک تقریب میں نتن یاہو نے کہا ’ہم اپنا وعدہ پورا کرنے جا رہے ہیں کہ فلسطینی ریاست نہیں ہوگی، یہ جگہ ہماری ہے۔‘
ادھر اسرائیلی کارروائی کے خدشے کے باعث غزہ شہر سے ہزاروں فلسطینی نقل مکانی کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق حالیہ دنوں میں اس تعداد میں اضافہ ہوا ہے، تاہم بہت سے لوگ اس لیے نہیں نکلے کہ ان کے پاس مزید نقل مکانی کی سکت یا وسائل نہیں بچے۔
اسرائیلی کارروائی کا مقصد غزہ کے سب سے بڑے فلسطینی شہر پر کنٹرول حاصل کرنا ہے، جو پہلے ہی تباہی اور قحط سے دوچار ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ آپریشن ابتدائی مراحل میں ہے لیکن اس نے اسرائیل کو عالمی سطح پر پہلے سے بڑھتی ہوئی تنہائی میں مزید دھکیل دیا ہے، جو قطر پر حملے کے بعد مزید گہری ہو گئی ہے۔
منگل کو دوحہ میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں کم از کم چھ افراد جان سے گئے، جس نے مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر کے ممالک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
یہ اسرائیلی اقدام قطر اور مصر کی ثالثی میں جاری ان مذاکرات کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے جن کا مقصد غزہ میں قیدیوں کی رہائی تھا۔
حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ اسرائیل کا یہ حملہ ’مذاکرات کی کوششوں کو پٹری سے اتارنے‘ کے مترادف ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتن یاہو اور ان کے حامی ’کسی معاہدے پر پہنچنے سے انکار کرتے ہیں۔‘
حماس کا کہنا ہے کہ دوحہ پر ہونے والے اس حملے میں اس کے سینیئر رہنما محفوظ رہے۔ تاہم پانچ نچلے درجے کے ارکان جان سے گئے۔