پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل نے بدھ کو اپنے اجلاس میں دیت کے قانون میں پیش کردہ ترمیمی بل سے اتفاق کرنے سے انکار کیا ہے جبکہ بینک سے رقم نکالنے یا منتقل کرنے پر لگنے والے ودہولڈنگ ٹیکس کو ’زیادتی‘ قرار دیتے ہوئے اسے غیر شرعی قرار دیا ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس بدھ کو اجلاس کی چیئرمین علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی کی صدارت میں ہوا۔
اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کے حوالے سے ایک تفصیلی بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کونسل نے دیت کے قانون میں پیش کردہ ترمیمی بل سے اتفاق نہیں کیا۔
بیان کے مطابق ’کونسل کی رائے ہے کہ دیت کی شرعی مقداریں یعنی سونا، چاندی اور اونٹ قانون میں شامل رہیں، جبکہ بل میں چاندی کو حذف اور سونے کی غیر شرعی مقدار کو معیار بنایا گیا ہے۔‘
دیت کے حوالے سے ترمیمی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں 13 ستمبر کو سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے پیش کیا گیا تھا۔
تعزیرات پاکستان (ترمیمی) بل 2025 منظور کو منظور کر لیا گیا تھا جس کے تحت دیت کی کم از کم مالیت 30 ہزار 663 گرام چاندی سے بڑھا کر 45 ہزار گرام چاندی کی گئی تھی۔
تاہم اسلامی نظریاتی کونسل نے دیت کے قانون میں پیش کردہ ترمیمی بل سے اتفاق کرنے سے انکار کیا ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے اجلاس میں بینکوں سے رقم نکالنے یا منتقل کرنے پر لگنے والے ودہولڈنگ ٹیکس کو ’زیادتی‘ قرار دیتے ہوئے اسے غیر شرعی قرار دیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات نے 14 جون 2025 کو نقد رقم نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کرنے کی منظوری دی تھی۔
قائمہ کمیٹی نے یومیہ نقد رقم نکالنے کی کم از کم حد بڑھانے کی منظوری بھی دی تھی، جسے 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 75 ہزار روپے کیا گیا تھا۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے اجلاس میں ایک اور اہم فیصلہ بھی لیا جس کے مطابق معروف مذہبی سکالر انجینیئر محمد علی مرزا کو گستاخی کا ملزم قرار دیتے ہوئے ان پر عائد دفعات میں توہینِ قرآن کی دفعہ بھی شامل کرنے کا کہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مذہبی سکالر محمد علی مرزا کو 26 اگست کو جہلم پولیس نے ایک متنازع ویڈیو بیان کے بعد امن عامہ آرڈیننس کے تحت حراست میں لے کر جیل منتقل کر دیا تھا اور ان کی اکیڈمی کو تالے لگا کر سیل کر دیا گیا تھا۔
اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل نے محمد علی مرزا پر عائد ایف آئی آر کا جائزہ لیا۔
کونسل نے محمد علی مرزا سے متعلق فیصلے میں قرآن کی آیت کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ ’اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ قرآن و سنت میں بھی بعض کفریہ الفاظ نقل ہوئے ہیں، مگر یہ بات ادھوری پیش کی جاتی ہے، حقیقت یہ ہے کہ جب ان تمام مقامات کو دیکھا جائے تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہاں ان الفاظ کو کسی تائید کے طور پر نہیں بلکہ بطور رد، انکار اور سخت تنبیہ کے ذکر کیا گیا ہے۔‘
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’محمد علی مرزا كا بیان فساد فى الارض پھىیلانے كا باعث ہے۔ اسى لیے پاکستان کی مسىیحى برادری کو ایک مراسلہ بھیجا جائے گا کہ وہ تحریری طور پر واضح کریں کہ مرزا محمد علی نے شان رسالت کے بارے میں جو الفاظ کہے کیا ان كى مقدس كتابوں میں اور اجتماعى طور پر ان كى یہ رائے ہے كہ نہیں؟‘
اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ مسیحی برادری کے جواب کے بعد ہی تفصیلی فیصلہ مرتب کیا جائے گا۔
اجلاس میں لیے گئے دیگر فیصلے
- شوگر کے لیے خنزیر کے اجزا پر مشتمل انسولین کے معاملے پر کونسل نے کہا ہے کہ جب حلال اجزا پر مشتمل انسولین دستیاب ہے تو خنزیر کے اجزا پر مشتمل انسولین سے پرہیز کیا جائے۔
- توہینِ مقدسات کے پس منظر میں یہ طے پایا کہ شہادت کے لیے رکھے گئے وہ نسخے قرآن کریم، جن پر غلاظت کے اجزا لگے ہوں، شہادت ریکارڈ ہونے کے فوراً بعد پاک کیے جائیں اور اس مقصد کے لیے مناسب قانون سازی کی جائے۔
- کونسل نے قرار دیا کہ انسانی دودھ کے ذخیرہ کرنے والے ادارے مخصوص شرائط کے تحت قائم ہو سکتے ہیں، لیکن مفاسد سے بچاؤ کے لیے پہلے لازمی قانون سازی کی جائے اور اس میں کونسل کو شامل کیا جائے۔
- اسلامی نظریاتی کونسل نے 11 ستمبر 2025 کے سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر مدخولہ عورت کو طلاق کی صورت میں عدت اور نفقہ لازم قرار دینا قرآن و سنت کے خلاف ہے۔
- وزارتِ مذہبی امور کے استفسار پر اتفاق ہوا کہ ایک رنگ ٹون تیار کی جائے جس میں شہریوں کو ہدایت دی جائے کہ ماہِ ربیع الاول میں مقدس کلمات و تحریرات والے بینرز، جھنڈوں اور جھنڈیوں کا ادب کریں اور ان کی بے حرمتی سے بچیں۔