پاکستان کے دوردراز علاقوں میں مریضوں کے لیے ’سکائی کلینک‘

سپارکو نے دور دراز علاقوں کے مریضوں کے لیے، جہاں انٹرنیٹ دستیاب نہیں، بڑے شہروں کے طبی ماہرین سے علاج کے لیے جدید ٹیلی میڈیسن حل ’سکائی کلینک‘ متعارف کرا دیا۔

پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے دور دراز علاقوں کے مریضوں کے لیے، جہاں انٹرنیٹ دستیاب نہیں، بڑے شہروں کے طبی ماہرین سے تشخیص اور علاج کی سہولت فراہم کرنے والا جدید ٹیلی میڈیسن حل ’سکائی کلینک‘ متعارف کرا دیا ہے۔

دوردراز علاقوں کے مریضوں کے لیے علاج معالجے کا یہ جدید نظام ایکسپو سینٹر کراچی میں ہونے والی ٹیکنالوجی نمائش میں متعارف کرایا گیا۔

اس نمائش کا اہتمام 23 سے 25 ستمبر تک کیا گیا۔ اس موقعے پر ’سکائی کلینک‘ کا عملی مظاہرہ بھی کیا گیا۔

یہ جدید نظام ٹیلی میڈیسن ٹرمینل ہے۔ یہ ایک چھوٹی سی مشین ہے جو براہ راست سیٹلائٹ سے جڑی ہوتی ہے۔

سپارکو حکام کے مطابق اس مشین میں مریض کا نام، عمر، رابطہ نمبر اور دیگر تفصیلات کا اندراج کیا جاتا ہے۔

اندراج کے بعد مریض کا وزن کرنے، بلڈ پریشر، جسم کا درجہ حرارت اور نبض کی رفتار کی تفصیل دوسرے شہر میں موجود ڈاکٹر کو نظر آئے گی جس کے بعد ڈاکٹر مریض کی علامات کی بنیاد پر ادوایات تجویز کریں گے اور نسخہ اس کے ذریعے پرنٹ ہو جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسلام آباد میں سپارکو کے کمرشل ڈائریکٹوریٹ جنرل کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل معین سجاد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’سکائی کلینک‘ کو پاکستان کے پسمانده اور دور دراز علاقوں میں معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

معین سجاد کا کہنا تھا کہ ’سکائی کلینک چوں کہ سیٹلائٹ سے جڑا ہوا ہے اس لیے یہ ان تمام علاقوں میں بھی کام کرے گا جہاں انٹرنیٹ کی سہولیت دستیاب نہیں۔

’یہ کلینک ایک چھوٹی سی مشین ہے جو کسی بھی نواحی گاؤں کے صحت مرکز، مقامی میونسپٹلی کے دفتر یا کسی تعلیمی ادارے میں نصب کی جا سکتی ہے۔

’مختلف شہروں میں ماہر ڈاکٹرز ہر وقت سروس دینے کے لیے موجود ہوتے ہیں۔

’سکائی کلینک کے صحت کے شعبے سے منسلق ایک مددگار درکار ہوتا ہے جو ڈاکٹر کی ہدات پر مریض کا درجہ حرارت اور بلڈ پریشر وغیرہ چیک کرکے ڈاکٹر کو بتائے گا۔ ڈاکٹر ان علامات کی بنیاد پر علاج تجویز کریں گے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور پر ’سکائی کلینک‘ میں استعمال ہونے والی مشین کی قیمت 50 ہزار روپے رکھی گئی۔

تاہم کسی جگہ 24 گھنٹے سروس کی ضرورت ہونے یا ماہر ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی صورت میں اخراجات بڑھ جائیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی