پنجاب میں سیلاب سے صرف ’8 تا 10 فیصد‘ فصلیں متاثر: رپورٹ

دریاؤں سے سیلابی پانی اترنے کے بعد صوبائی حکومت فصلوں کے نقصان کا جامع سروے کر رہی ہے۔

28 اگست، 2025 کو وزیر آباد کے گاؤں چک علی شیر میں سیلابی پانی میں کھڑی فصلیں اور مکان ڈوبے نظر آ رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان میں زراعت کے حوالے سے سب سے اہم صوبہ پنجاب میں سرکاری اعدادوشمار اور ماہرین کی رپورٹس کے مطابق حالیہ سیلاب سے مکئی، دھان اور کپاس کی پیداوار کا صرف آٹھ سے 10 فیصد حصہ متاثر ہوا ہے۔

ملک میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (این ڈی ایم اے) کے مطابق رواں سال جون سے شروع ہونے والی شدید بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد اموات ہوئی ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے جبکہ مال مویشی اور املاک کا بھی نقصان ہوا۔

سیلاب سے سب سے زیادہ خیبر پختونخوا متاثر ہوا جس کے بعد پنجاب میں بارشوں، سیلاب اور انڈیا سے چھوڑے جانے والے پانی سے تقریباً 27 اضلاع متاثر ہوئے۔

پنجاب ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق صوبے کی دو کروڑ ایکڑ زرعی اراضی میں سے تقریباً 18 لاکھ ایکڑ رقبہ سیلابی پانی کی زد میں آیا۔

خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق ماہرین تاہم زور دیتے ہیں کہ پنجاب کے کاشت کاری نظام نے لچک دکھائی ہے۔

پنجاب ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے کنسلٹنٹ اور سابق ڈائریکٹر جنرل زراعت پنجاب ڈاکٹر انجم علی بٹر نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ نقصان محدود رہنے میں سیلاب کے وقت کا بڑا کردار رہا۔ 

انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے مکئی، دھان اور کپاس کی پیداوار کا صرف 8 سے 10 فیصد متاثر ہو سکتا ہے۔

خوش قسمتی سے زیادہ تر فصلیں اس وقت تک پختگی کے مرحلے پر پہنچ چکی تھیں، اس لیے پانی میں کھڑے رہنے کے باوجود انہیں زیادہ نقصان نہیں ہوا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ستمبر تک پنجاب کی زیادہ تر خریف فصلیں یا تو مستحکم ہو چکی ہوتی ہیں یا کٹائی کے قریب ہوتی ہیں۔ 

اس حیاتیاتی پختگی نے مکئی، چاول اور کپاس کے پودوں کو کھڑے پانی میں بھی بڑے پیمانے پر پیداوار کے نقصان سے بچا لیا۔

ڈاکٹر بٹر نے کہا کہ اسی وجہ سے خوراک اور نقد آور فصلیں اس بار شدید متاثر نہیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سال مکئی اور دھان کی مارکیٹ قیمتیں کہیں زیادہ ہیں، اس لیے پنجاب کے کسانوں کو بڑا مالی نقصان برداشت نہیں کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دریاؤں سے سیلابی پانی اترنے کے بعد صوبائی حکومت فصلوں کے نقصان کا جامع سروے کر رہی ہے۔ 

ڈاکٹر بٹر نے بتایا کہ پنجاب حکومت متاثرہ کسانوں کے لیے معاوضے کا پیکج پہلے ہی اعلان کر چکی ہے، جس کی ادائیگی سروے نتائج کی بنیاد پر ہوگی۔

دوسری جانب نیو یارک میں موجود وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے فوراً بعد نیویارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے حالیہ سیلابی صورتحال اور جاری امدادی و بحالی سرگرمیوں پر جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔

شہباز شریف نے زور دیا کہ فصلوں اور انفراسٹرکچر کو ہونے والے نقصانات کے تخمینے جلد از جلد مکمل کیے جائیں تاکہ امداد اور بحالی کی مؤثر منصوبہ بندی کی جا سکے۔

وزیر اعظم نے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اور بحالی کے اقدامات کو تیز کرنے کی ہدایت دی۔ 

انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ صوبوں اور پی ڈی ایم ایز کو مکمل تعاون فراہم کریں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان