صحافیوں کے حوالے سے سرکاری اشتہار ’پریشان کن‘: فریڈم نیٹ ورک

میڈیا واچ ڈاگ ’فریڈم نیٹ ورک‘ نے پاکستانی حکومت کی جانب سے ’معلومات کی جنگ کے خطرات‘ کے نام پر صحافیوں، فری لانسرز اور سول سوسائٹی کے خلاف مختلف اخبارات میں اشتہار کی مذمت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستانی صحافی تین مئی، 2008 کو اسلام آباد میں عالمی یوم صحافت کے موقعے پر نکالی گئی ریلی میں شریک ہیں (فاروق ندیم / اے ایف پی)

میڈیا واچ ڈاگ ’فریڈم نیٹ ورک‘ نے پاکستانی حکومت کی جانب سے ’معلومات کی جنگ کے خطرات‘ کے نام پر صحافیوں، فری لانسرز اور سول سوسائٹی کے خلاف مختلف اخبارات میں اشتہار کی مذمت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

فریڈم نیٹ ورک نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اشتہار فوراً واپس لے اور صحافتی برادری کا اعتماد بحال کرنے کے لیے عوامی سطح پر وضاحت جاری کرے۔

تنظیم نے کہا ’جس شخص نے یہ اشتہار لکھا، تیار اور منظور کیا ہے، اس نے صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی زندگیاں اس طرح خطرے میں ڈال دیں کہ انہیں قومی سلامتی کے لیے خطرہ بنا کر پیش کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ایسے وقت میں جب میڈیا پہلے ہی شدید دباؤ میں ہے، یہ بیانیہ لاپروائی اور خطرناک ہے۔‘

تنظیم نے اشتہار میں صحافیوں، فری لانسرز اور سول سوسائٹی تنظیموں کے حوالے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے ’بے حد پریشان کن‘ قرار دیا۔

وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے یکم اور دو اکتوبر، 2025 کو شائع ہونے والے اس اشتہار میں سوشل میڈیا صارفین کو ’ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے پردے کے پیچھے چھپے دشمن‘ سے خبردار کیا گیا ہے۔ 

اشتہار میں کہا گیا کہ ’کبھی صحافی کا روپ دھار کر، کبھی این جی او کارکن یا فری لانس کے طور پر، وہ آپ سے حساس معلومات حاصل کرتا ہے جو ہماری سڑکوں پر بے چینی، خوف اور افراتفری پھیلا دیتی ہیں۔‘

حکومت اس حوالے سے تاحال کوئی ردعمل جاری نہیں کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان