خیبر پختونخوا اسمبلی میں آج (پیر) کو بلائے گئے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب ایجنڈے پر ہے لیکن گورنر نے علی امین گنڈاپور کے استعفے پر اعتراض لگا دیا ہے جس سے ابہام کی سی صورت حال ہے۔
علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دیا ہے اور اپنا استعفیٰ گورنر خیبر پختونخوا کو بھجوایا ہے۔
آئین کے شق نمبر 130 کے ذیلی شق آٹھ کے مطابق وزیر اعلٰی اپنا استعفٰی صوبائی گورنر کو بھیجوانا ہوتا ہے اور اس کے بعد نئے وزیر اعلٰی کے لیے ووٹنگ کی جاتی ہے۔ تاہم گورنر نے گذشتہ رات (اتوار) کو جاری علی امین کے نام خط میں لکھا ہے کہ ان کو دو استعفے موصول ہوئے ہیں لیکن استعفوں میں دستخط ایک جیسے نہیں لگ رہے ہیں۔
علی امین نے پہلے کمپیوٹر سے پرنٹنڈ استعفٰی گورنر کو بھیجوایا تھا اور بعد میں 11 اکتوبر کو دوبارہ ہاتھ سے لکھا گیا استعفیٰ بھیجوا دیا تھا۔
خط کے مطابق دونوں استعفوں میں دستخط ایک جیسے نہیں لگ رہے ہیں، اسی وجہ سےگورنر نے بتایا ہے کہ وہ 15 اکتوبر تک شہر سے باہر ہیں، لہٰذا علی امین گنڈاپور 15 اکتوبر کو تین بجے گورنر ہاؤس آ کر استعفٰی کی تصدیق کریں تاکہ قانونی و آئینی معاملات کا مراحل مکمل ہو سکیں۔
ایک جانب گورنر کی جانب سے استعفٰی منظور نہیں کیا گیا تو دوسری جانب آج خیبر پختونخوا اسمبلی کے بلائے گئے اجلاس میں صبح 10 بجے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے ووٹنگ ہونی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پی ٹی آئی کی جانب سے سہیل آفریدی قائد ایوان کے لیے امیدوار جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں نے بھی اپنے امیدواران کھڑے کیے ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے گورنر کی جانب سے استعفے پر اعتراض کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور بتایا ہے کہ گورنر کو استعفے منظور کرنے یا نہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
پی ٹی آئی نے جاری اپنے بیان میں بتایا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے بھی استعفٰی دینے کی تصدیق کی ہے جبکہ گذشتہ روز ایکس پر جاری گورنر کے خط کے بعد دوبارہ تصدیق کی ہے کہ استعفے پر دستخط ان کے ہی ہیں۔
پی ٹی آئی کے بیان کے مطابق ’وزیراعلی گورنر کا ماتحت نہیں ہوتا کہ اس نے اس کو چارج چھوڑنے کی اجازت دینی ہوتی ہے۔ آئین کے مطابق جب ایک وزیراعلٰی استعفٰی دے دے تو اسمبلی کے اگلے سیشن میں نیا وزیراعلی منتخب کیا جائے گا۔‘
بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ہم آگے بڑھیں گے اور پیر کو خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں سہیل آفریدی کو نیا وزیر اعلٰی منتخب کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی قانونی ٹیم کے رکن نعیم حیدر پنجوتہ نے گورنر کے اعتراض پر جاری اپنے بیان میں بتایا ہے کہ گورنر نے اعتراض لگایا ہے لیکن آئین کی کسی شق کا حوالہ نہیں دیا۔
انہوں نے بتایا کہ آئین کی کسی شق کے تحت گورنر کو استعفٰی مسترد کرنے کا اختیار نہیں ہے اور اعتراض بھی ایسے وقت پر لگایا ہے کہ آج صبح نئے وزیر اعلٰی کے لیے الیکشن ہونا ہے۔
نعیم حیدر نے لکھا: ’دستخط پر اعتراض تب ہوں جب کوئی بندہ موجود نہ ہوں، کوئی جانتا نہ ہو بندہ غائب ہو، یہاں تو ویڈیو پیغام کے ذریعے بھی استعفے کی تصدیق ہوچکی ہے۔‘