ترکی، عراق کی مخالفت سے نتن یاہو غزہ اجلاس سے باہر: رپورٹ

اے ایف پی کے مطابق اردوغان نے شرم الشیخ جاتے ہوئے اپنا جہاز مصر میں اتارنے سے انکار کر دیا جب تک تصدیق نہ ہو جائے کہ نتن یاہو اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی (نظر نہیں آ رہے) شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کے موقع پر مصری بحیرہ احمر کے تفریحی قصبے شرم الشیخ میں 13 اکتوبر 2025 کو ایک اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں (اے ایف پی)

دو سفارتی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ مصر میں پیر کو غزہ سربراہی اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے ترکی اور عراق کی مخالفت کی وجہ سے شرکت نہیں کی۔  

ترکی کے ایک سفارتی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا ’صدر (رجب طیب) اردوغان کی پہل پر اور ترکی کی سفارتی کوششوں کے ذریعے اور دوسرے رہنماؤں کی حمایت سے نتن یاہو نے مصر میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔‘

اس وقت عالمی رہنما ’غزہ میں جنگ کے خاتمے‘ کی ایک دستاویز پر دستخط کرنے کے لیے مصری ریزورٹ شرم الشیخ میں جمع ہیں، جس کی مشترکہ صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی کر رہے ہیں۔  

اس سے قبل مصری ایوان صدر نے سربراہی اجلاس میں نتن یاہو کی موجودگی کی تصدیق کی تھی، لیکن تقریباً 40 منٹ بعد اسرائیلی رہنما کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ ’وہ شرکت نہیں کر سکیں گے۔‘

اگرچہ انہیں ٹرمپ کی طرف سے شرکت کے لیے ’مدعو‘ کیا گیا تھا، لیکن نتن یاہو ’وقت کی وجہ سے‘ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے جو ایک یہودی مذہبی تہوار کے دن منعقد ہو رہا ہے۔ 

ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق اردوغان کو شرم الشیخ جاتے ہوئے نتن یاہو کی متوقع حاضری کا علم ہوا، ان کا طیارہ بحیرہ احمر کے اوپر چکر لگا رہا تھا اور اس وقت تک نیچے اترنے سے انکار کر دیا جب تک یہ تصدیق نہیں ہو جاتی کہ وہ شرکت نہیں کریں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے علاوہ عراقی وزیر اعظم شیعہ السودانی کے ایک مشیر نے اے ایف پی کو بتایا کہ اگر نتن یاہو وہاں موجود ہیں تو عراقی وفد سربراہی اجلاس کا بائیکاٹ کرے گا۔

صدارتی مشیر علی الموسوی نے اے ایف پی کو بتایا ’عراقی وفد نے مصری فریق کو مطلع کیا کہ اگر نتن یاہو نے شرکت کی تو وہ علاقائی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے تیار نہیں۔‘

انہوں نے کہا ’عراق نے اس معاملے پر واضح موقف اختیار کیا ہے اور مصریوں کو اس کے مسترد ہونے سے آگاہ کر دیا ہے اور کئی دوسرے وفود نے نتن یاہو کی شرکت کی صورت میں دستبردار ہونے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد قاہرہ نے نتن یاہو کو مطلع کیا تھا کہ ’ان کا استقبال نہیں کیا جا سکا، جس کی وجہ سے کانفرنس میں ان کی شرکت منسوخ کر دی گئی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا