ہرا دھنیا شوزش اور بے چینی کم کرنے میں مفید: تحقیق

یونیورسٹی آف وسکونسن کے مطابق چینی سمجھتے تھے کہ ہرا دھنیا ابدی زندگی کا سبب ہے۔

ایک کسان چار اکتوبر، 2021 کو کیلی فورنیا کی کینٹ کاؤنٹی میں کھیت سے دھنیا توڑ رہی ہے (اے ایف پی)

ہرے دھنیے کے بارے میں لوگوں کی رائے منقسم ہے۔ یہ لوگوں کو اچھا لگتا ہے یا برا۔

بہت سے لوگوں کے لیے ہرے دھنیے کی ایک ٹہنی سلاد یا گھر پر بنائی گئی میکسیکن سپریڈ گواکامولے میں درکار ذائقہ بڑھا دیتی ہے۔

لیکن کچھ لوگوں کو ایک خاص جین کی وجہ سے اس کا ذائقہ صابن جیسا لگتا ہے۔ 

پرائیویٹ شیف اور ان کچن ود شیف بے کی سی ای او بروک بیوسکی نے مارتھا سٹیورٹ ڈاٹ کام کو بتایا ’اندازہ ہے کہ امریکی آبادی کے چار سے 14 فیصد لوگوں میں یہ جینیاتی فرق موجود ہے جس کے باعث ہرا دھنیا صابن جیسا محسوس ہوتا ہے۔

’باقی سب کے لیے یہ ہری پتی دار جڑی بوٹی بس ایک تازہ جڑی بوٹی کا ذائقہ رکھتی ہے۔‘

لیکن ہرا دھنیا کچھ حیران کن اور صحت بخش فوائد بھی دے سکتا ہے۔

مثال کے طور پر اپنی غذا میں اسے شامل کرنے سے ایسی سوزش کم کرنے میں مدد ملتی ہے جو خودکار مدافعتی، اعصابی انحطاط، معدے اور آنتوں کی بیماریوں، دل کے امراض اور بعض سرطانوں کا سبب بن سکتی ہے۔

کلیولینڈ کلینک کے مطابق سوزش والی بیماریاں مجموعی طور پر دنیا بھر میں ہونے والی اموات کے آدھے سے زیادہ حصے کی ذمہ دار ہیں۔

دیگر تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ مرگی کے دوروں میں تاخیر کے لیے ہرا دھنیا ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا اروائن کے پروفیسر جیف ایبٹ نے کہا خاص طور پر ہم نے پایا کہ ہرے دھنیے کے ایک جزو ڈوڈیسنل کا پوٹاشیم چینلز کے ایک مخصوص حصے سے اتصال ہوتا ہے جس سے یہ چینلز کھلتے ہیں اور خلیاتی ہیجان کم ہو جاتا ہے۔

یہ مخصوص دریافت اہم ہے، کیوں کہ اس سے ہرے دھنیے کی دورہ روکنے والی خاصیت خاص طور پر زیادہ مؤثر استعمال یا ڈوڈیسنل میں ایسی تبدیلیوں کی راہ ہموار کر سکتی ہے جن سے زیادہ محفوظ اور دوروں کی روک تھام کے لیے زیادہ مؤثر ادویات بنائی جا سکیں۔

اگرچہ ہرا دھنیا دماغ کے لیے مفید ہے لیکن یہ ذہنی صحت پر ممکنہ مثبت اثرات بھی رکھتا ہے۔

ایک مطالعے سے اشارہ ملتا ہے کہ بے چینی کی علامات گھٹانے میں یہ ویلیم جتنا مؤثر ہو سکتا ہے۔

تاہم انسانوں میں یہ اثر کیسے ظاہر ہوتا ہے اسے سمجھنے کے لیے مزید تحقیق درکار ہے۔

ہرے دھنیے کا استعمال کم از کم آٹھ ہزار برس سے ہو رہا ہے اور یہ مصر کے بادشاہ توتن خامن کی قبر میں بھی ملا تھا۔

قدیم ترین معروف جڑی بوٹیوں میں سے ایک ہونے کے ناتے اسے چینی محلولوں میں استعمال کیا جاتا تھا۔

یونیورسٹی آف وسکونسن کے مطابق چینی یہ سمجھتے تھے کہ یہ ابدی زندگی کا سبب ہے۔

ایبٹ کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے ہرا دھنیا آپ کو ابدی زندگی عطا نہ کرے لیکن یونیورسٹی نے اس کے بیکٹیریا کش اثرات کے بارے میں بھی بتایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اوربہترین حصہ یہ ہے کہ اس ذائقہ اچھا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق