اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں فوری طور پر بند ہونی چاہییں اور تمام فریقین کو امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر مکمل عمل درآمد کرنا چاہیے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو دوحہ میں دوسرے ورلڈ سمٹ فار سوشل ڈویلپمنٹ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گوتریش نے کہا کہ وہ ’غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔‘
ان کے بقول: ’یہ (خلاف ورزیاں) رکنی چاہییں اور تمام فریقین کو معاہدے کے تحت کیے گئے فیصلوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔‘
دوسری جانب اسرائیل نے 45 فلسطینیوں کی باقیات غزہ کے حوالے کیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے یہ تبادلہ اس وقت ہوا جب ایک روز قبل حماس نے تین اسرائیلی فوجیوں کی باقیات اسرائیل کو واپس کیں۔
حماس کے مطابق ان کی لاشیں جنوبی غزہ میں ایک سرنگ سے ملی تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ تبادلہ امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی اس نازک جنگ بندی عمل کا ایک اور قدم ہے جس نے دو سال طویل اور تباہ کن جنگ کو روکنے میں کردار ادا کیا۔
10 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی کے بعد سے اب تک حماس 20 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکا ہے جبکہ آٹھ مزید باقیات واپس کرنی ہیں۔
ہر ایک اسرائیلی یرغمالی کی باقیات کے بدلے اسرائیل 15 فلسطینیوں کی باقیات واپس کر رہا ہے۔ تازہ تبادلے کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 270 فلسطینیوں کی باقیات واپس کی جا چکی ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان زاہر الوحیدی نے بتایا کہ ناصر ہسپتال کو پیر کی دوپہر ریڈ کراس کے ذریعے 45 باقیات موصول ہوئیں۔
وزارت کے مطابق اب تک صرف 78 لاشوں کی شناخت ممکن ہو سکی ہے کیونکہ ڈی این اے ٹیسٹنگ کٹس کی کمی اس عمل کو سست بنا رہی ہے جب کہ اہل خانہ کی مدد کے لیے وزارت لاشوں کی تصاویر آن لائن شائع کر رہی ہے تاکہ وہ پہچان میں مدد دے سکیں۔