’بلوچستان کا حق جلد دیا جائے گا:‘ سرفراز بگٹی اور عطا تارڑ میں ایکس پر مکالمہ

بلوچستان سے کسی رکن کی عدم شمولیت پر وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے پی ٹی وی بورڈ کی تشکیل پر سوال اٹھا دیا، جس پر وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے انہیں تسلی دی کہ بلوچستان سے نام جلد شامل ہو گا۔

30 اپریل، 2025 کو وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے جاری ویڈیو بیان سے لیا گیا سکرین شاٹ (وزارت اطلاعات)

وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے لیے پانچ ارکان کی تقرری میں بلوچستان سے کسی کو شامل نہ کیے جانے کے اعتراض پر جمعرات کو واضح کیا کہ بورڈ کی تشکیل کا عمل جاری ہے اور اگلے مرحلے میں بلوچستان کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

وزارت اطلاعات نے تین نومبر، 2025 کو ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق وفاقی حکومت نے تین سال کی مدت کے لیے درج ذیل پانچ افراد کو پی ٹی وی کا آزاد ڈائریکٹرز مقرر کیا ہے:

1. یاسر ایس قریشی – لاہور  
2. پروفیسر ڈاکٹر اصغر ندیم سید – لاہور  
3. تسنیم رحمان – خیبرپختونخوا  
4. خالد محمود خان – اسلام آباد  
5. اشتیاق بیگ – سندھ  

بلوچستان سے کسی نام کی عدم شمولیت پر وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اعتراض کرتے ہوئے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا ’کیا ہم بلوچ خدا کے کم تر بندے ہیں؟ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے ہونے اور بے پناہ ٹیلنٹ کے باوجود پی ٹی وی بورڈ میں بلوچستان سے ایک بھی نام شامل نہیں۔ نمائندگی کوئی احسان ہیں بلکہ حق ہے۔‘  

اس ردعمل پر وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سوشل میڈیا پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ’میرے عزیز بھائی، آپ کا حق سب سے پہلے آتا ہے۔ بورڈ ابھی مکمل نہیں ہوا، یہ صرف پہلا مرحلہ ہے۔ بلوچستان سے جن ناموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا ان کے دستاویزات نامکمل تھے، جس کی وجہ سے وہ اس مرحلے میں شامل نہیں ہو سکے۔ 
 
’آپ کو ہر ممکن رہنمائی اور سہولت فراہم کی جائے گی، یقین رکھیں یہ معاملہ جلد حل کر دیا جائے گا۔‘  
 
ملک کی دو اعلیٰ حکومتی شخصیات کے یوں سوشل میڈیا پر شکایت کرنے اور اس کے وضاحت کرنے پر صارفین کا ملا جلا ردعمل آ رہا ہے۔
 
ایک صارف مرزا اسد بیگ نے لکھا ’میں کبھی بھی نامکمل بورڈ کا نوٹیفیکیشن شائع نہ کرتا۔‘

معیز نامی ایکس صارف نے عطا تارڑ کو ٹیگ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وفاق میں بلوچستان کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔

ایک اور صارف جبراب خلیل جبران نے عطا تارڑ سے پوچھا کہ ایسے میں گلگت بلتستان اور کشمیر سے نمائندگی کا کیا بنے گا؟

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل