پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے بدھ کو خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کی فراہم کردہ بلٹ پروف گاڑیاں لینے سے انکار کرنے پر وہی گاڑیاں بلوچستان کو دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے یہ اعلان وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی درخواست پر کیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے پیر کو صوبے میں دہشت گردی کی تازہ لہر کا ذمہ دار وفاقی حکومت کی ’غلط پالیسی‘ کو ٹھراتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے کو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے لیے مختص فنڈز فراہم کر رہی ہے اور نہ ہی دیگر آئینی حقوق دے رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر داخلہ کی فراہم کردہ بلٹ پروف گاڑیاں ’خراب اور پرانی‘ ہیں۔ انہوں نے یہ گاڑیاں واپس کرنے کا کہا تھا۔
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے منگل کو ایکس پر لکھا تھا کہ خیبر پختونخوا کی طرح ان کا صوبہ بھی دہشت گردی سے متاثر ہے۔
انہوں نے اپیل کی کہ اگر صوبہ خیبر پختونخوا بلٹ پروف گاڑیاں لینے سے منع کر رہا ہے تو انہیں بلوچستان کو دے دیا جائے تاکہ دہشت گردی کا موثر تدارک ہو سکے۔
CM Sahib done. These bullet-proof vehicles will be sent to Balochistan immediately to enhance counter-terrorism efforts. Thank you for raising this https://t.co/M8Hzc4UoAB
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) October 22, 2025
محسن نقوی نے آج سرفراز بگٹی کی ٹویٹ کے جواب میں ایکس پر معاملہ اٹھانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں اضافے کے لیے یہ گاڑیاں فوری طور پر بلوچستان بھیجی جائیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان میں دو صوبوں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
منگل کو وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے آفریدی کے گاڑیوں سے متعلق بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ’بدقسمتی‘ کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ آفریدی محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے مرکز کو کمزور دکھانے کی خاطر ضروری سامان واپس کر رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت کوئی جنگ نہیں لڑ رہی بلکہ صرف وقت ضائع کر رہی ہے اور غیر ضروری تماشا کھڑا کر رہی ہے۔