موئے تھائی: پاکستانی فائٹر انڈین حریف کو دوبارہ ہرانے کے لیے تیار

خان سعید آفریدی موئے تھائی مارشل آرٹس چیمپیئن شپ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے تھائی لینڈ میں 29 نومبر کو میدان میں اتریں گے، جہاں ان کا مقابلہ انڈین فائٹر سے ہو گا۔

پاکستان کے خان سعید آفریدی موئے تھائی مارشل آرٹس چیمپیئن شپ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے تھائی لینڈ میں 29 نومبر کو میدان میں اتریں گے، جہاں ان کا مقابلہ انڈین فائٹر سے ہو گا۔

خان سعید 2023 میں موئے تھائی بیلٹ جیتنے والے پہلے پاکستانی چیمپیئن ہیں اور اس بار بھی فتح یاب ہونے کے لیے پرعزم ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں خان سعید نے موئے تھائی اور دیگر مارشل آرٹس کے درمیان فرق بیان کرتے ہوئے کہا کہ موئے تھائی سب سے خطرناک فائٹس میں سے ایک ہے کیونکہ اس میں کہنی، گھٹنے اور کلنچ کے ساتھ گرانے جیسی تکنیکیں شامل ہیں اور معمولی سی غلطی بھی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ ’موئے تھائی براہ راست تھائی لینڈ سے سیکھی کیونکہ پاکستان میں یہ کھیل زیادہ عام نہیں اور یہاں تربیت کی سہولیات بھی محدود ہیں۔‘

اس سوال کے جواب میں کہ اس فیلڈ کی جانب کیسے راغب ہوئے؟ خان سعید نے بتایا کہ بچپن سے ہی وہ مارشل آرٹس سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے سات سال کی عمر میں بانڈو کراٹے سے آغاز کیا، بعدازاں کک باکسنگ میں مہارت حاصل کی اور 2008 میں موئے تھائی کو پروفیشنلی اپنایا۔

’اس دوران سندھ پولیس میں شمولیت اختیار کی اور انسداد دہشت گردی فورس کا حصہ بنا، تین سالہ تربیتی کورسز بھی مکمل کیے، جن میں ایس ایس جی اور امریکن ماہرین کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی تربیت بھی شامل تھی۔‘

خان سعید کے مطابق سرکاری ذمہ داریوں کے ساتھ بین الاقوامی فائٹس میں حصہ لینا ہمیشہ ایک مشکل مرحلہ رہا ہے۔

انہوں نے 2019 میں انڈیا کے خلاف اپنی یادگار جیت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اُس وقت پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کشیدہ تھے، وہ اکیلے تھائی لینڈ گئے اور صرف 90 سیکنڈز میں انڈین حریف سے فائٹ جیت لی۔ اس کے بعد انہوں نے نیوزی لینڈ اور پرتگال کے فائٹرز کو بھی ناک آؤٹ کیا۔

خان سعید نے بتایا کہ اب 29 نومبر کو ہونے والی فائٹ کے لیے ان کی تیاری جاری ہے، مخالف فائٹر کا ریکارڈ مضبوط ہے لیکن امید ہے کہ فتح ایک بار پھر پاکستان کی ہو گی۔

’انڈیا کے خلاف فائٹ ہمیشہ ایک الگ جذبے کے ساتھ ہوتی ہے کیونکہ یہ صرف ایک میچ نہیں بلکہ قوم کی عزت کا سوال ہوتا ہے۔ عوام اور چاہنے والے یہی کہتے ہیں کہ جیت کر آنا ہے، ہار کر نہیں، اس لیے کوشش ہوتی ہے کہ مقابلہ ناک آؤٹ پر ہی ختم ہو۔‘

پاکستان میں موئے تھائی کے فروغ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہاں نہ کوچز دستیاب ہیں اور نہ ہی تربیت کا مناسب نظام، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ تھائی لینڈ سے ماہر کوچز ہائر کرے تاکہ نوجوان کھلاڑی عالمی معیار کی تربیت حاصل کر سکیں۔

خان سعید نے کہا کہ ان کا اگلا مقصد پاکستان میں موئے تھائی کو باضابطہ طور پر متعارف کروانا ہے۔

وہ چاہتے ہیں کہ یہاں انٹرنیشنل سطح کے ایونٹس ہوں، غیر ملکی فائٹرز آئیں اور پاکستانی ایتھلیٹس کے لیے راستے کھلیں۔

انہوں نے کہا: ’اگر حکومت یا نجی ادارے اس کھیل کو سپانسر کریں تو پاکستان بھی جلد موئے تھائی کے عالمی نقشے پر نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل