نئی دستاویزات سے ظاہر ہوا ہے کہ میٹا ہر سال فیس بک، انسٹاگرام اور دیگر پلیٹ فارمز پر سکیمز (جعل سازی) اور ممنوعہ مصنوعات کے آن لائن اشتہارات سے اربوں ڈالر کماتی ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق میٹا نے گذشتہ سال کے آخر میں ایک داخلی اندازے میں پیش گوئی کی تھی کہ وہ اپنی کل سالانہ آمدنی کا تقریباً 10 فیصد، یعنی 16 ارب ڈالر، فراڈ پر مبنی ای-کامرس اور سرمایہ کاری کی سکیمز، غیر قانونی آن لائن کیسینوز اور ممنوعہ طبی مصنوعات کی فروخت سے حاصل کرے گا۔
پہلے کبھی رپورٹ نہ ہونے والی ان داخلی دستاویزات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا کی یہ کمپنی کم از کم تین سال تک جعلی سازی اور غیر قانونی مصنوعات پر مبنی اشتہارات کی نشاندہی کرنے اور روکنے میں ناکام رہی، جنہوں نے فیس بک، انسٹاگرام اور وٹس ایپ کے اربوں صارفین کو ہدف بنایا۔
دستاویزات میں دسمبر 2024 کے ایک ریکارڈ کے مطابق کمپنی روزانہ اپنے پلیٹ فارم کے صارفین کو اندازاً 15 ارب ’زیادہ خطرے والے‘ جعل سازی پر مبنی اشتہارات دکھاتی ہے، یعنی وہ اشتہارات جو واضح طور پر فراڈ کے آثار رکھتے ہیں۔
ایک اور دسمبر 2024 کی دستاویز میں بتایا گیا کہ میٹا ہر سال اس قسم کے اشتہارات سے تقریباً سات ارب ڈالر سالانہ کماتی ہے۔
زیادہ تر فراڈ مارکیٹرز کی جانب سے آیا جو میٹا کے داخلی وارننگ سسٹمز کی طرف سے مشتبہ قرار پاتے ہیں۔
تاہم دستاویزات کے مطابق کمپنی صرف اسی صورت میں اشتہار دینے والوں پر پابندی لگاتی ہے جب اس کے خودکار سسٹمز کو کم از کم 95 فیصد یقین ہو کہ اشتہار فراڈ پر مبنی ہے۔
اگر کمپنی کو مکمل یقین نہ بھی ہو اور پھر بھی اسے لگے کہ اشتہار دینے والا ممکنہ جعل ساز ہے تو میٹا اشتہارات کے ریٹ بڑھا کر اسے سزا دیتی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ مشتبہ اشتہاری اشتہار دینے سے باز رہیں۔
دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا کہ وہ صارفین جو جعلی سازی پر مبنی اشتہارات پر کلک کرتے ہیں، ممکنہ طور پر مزید ایسے اشتہارات دیکھیں گے کیونکہ میٹا کا ایڈ پرسنلائزیشن سسٹم صارف کی دلچسپیوں کی بنیاد پر اشتہارات دکھاتا ہے۔
میٹا کی داخلی خود تشخیصی دستاویزات میں مالیات، لابنگ، انجینیئرنگ اور سیفٹی ڈویژن کے 2021 سے اس سال تک تیار کردہ مواد شامل ہیں۔
یہ دستاویزات مجموعی طور پر میٹا کی ان کوششوں کو ظاہر کرتی ہیں کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر ہونے والے بدعنوانی کے پیمانے کو ماپنے کی کوشش کر رہی ہے اور کمپنی کی ہچکچاہٹ بھی کہ کس طرح کارروائی کی جائے تاکہ کاروباری مفادات کو بھی نقصان نہ پہنچے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فراڈ کے کیسز کے ماہر اور سابق میٹا سیفٹی انویسٹی گیٹر اور اب ’رسکی بزنس سلوشنز‘ نامی مشاورتی فرم چلانے والے سندیپ ابراہیم کہتے ہیں کہ میٹا کا ایسی آمدنی قبول کرنا جس پر اسے شبہ ہو کہ فراڈ ہو رہا ہے، اشتہاری صنعت پر ضابطہ کار نگرانی کی کمی کو اجاگر کرتا ہے۔
انہوں نے روئٹرز کو بتایا ’اگر ریگولیٹر بینکوں کو فراڈ سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیتے تو انہیں ٹیکنالوجی میں بھی اجازت نہیں دینی چاہیے۔‘
میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ دستاویزات ’ایک منتخب نقطہ نظر پیش کرتی ہیں جو میٹا کے فراڈ اور سکیمز کے حوالے سے نقطۂ نظر کو مسخ کرتی ہیں۔‘
کمپنی کے داخلی تخمینے کے مطابق 2024 میں اس کی آمدنی کا10.1 فیصد جعل سازی اور دیگر ممنوعہ اشتہارات سے حاصل ہونے کا امکان تھا، تاہم یہ تخمینہ ’رف اور زیادہ داخلی‘ تھا۔
میٹا نے اپ ڈیٹ شدہ اعداد و شمار فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔
میٹا کے مطابق ’یہ جائزہ ہمارے منصوبے کے تحت دیانت داری کے ساتھ کیے گئے اقدامات کی توثیق کے لیے تھا، جس میں فراڈ اور سکیمز کے خلاف اقدامات شامل ہیں اور ہم نے یہ اقدامات کیے ہیں۔‘
میٹا نے مزید کہا ’ہم فراڈ اور سکیمز کے خلاف بھرپور کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہمارے پلیٹ فارمز پر لوگ اس مواد کو نہیں چاہتے، جائز اشتہار دینے والے اسے نہیں چاہتے اور ہم بھی اسے نہیں چاہتے۔‘
’گذشتہ 18 ماہ میں ہم نے عالمی سطح پر سکیم اشتہارات کی یوزر رپورٹس میں 58 فیصد کمی کی اور 2025 میں اب تک ہم نے سکیم اشتہارات کے 134 ملین سے زائد مواد کو ہٹا دیا۔‘
اضافی رپورٹنگ ایجنسیوں سے حاصل کی گئی۔
© The Independent