پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اتوار کو اردن کے ساتھ عسکری تعاون کو مزید بڑھانے اور خطے میں امن و استحکام کے مشترکہ وژن کو عملی شکل دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان میں بتایا کہ فیلڈ مارشل نے اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین کے ٹِلہ فیلڈ فائرنگ رینجز (جہلم) کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان ’مضبوط دفاعی شراکت داری‘ کو بھی اجاگر کیا۔
شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین نے، جو اردن کے فرمانروا اور اردنی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں، اپنی صاحبزادی شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ دوم اور اردنی سول و عسکری وفد کے ہمراہ گلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفنس سلوشنز (جی آئی ڈی ایس) کا دورہ کیا۔
بیان کے مطابق دورے کے دوران شاہ عبداللہ کو جی آئی ڈی ایس کے ڈھانچے، صلاحیتوں اور مصنوعات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
بعد ازاں شاہ عبداللہ دوم نے ٹِلہ فیلڈ فائرنگ رینجز کا دورہ کیا، جہاں وزیر اعظم شہباز شریف بھی موجود تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شاہ عبداللہ اور دیگر معزز مہمانوں نے مشترکہ فائر اور مینوور مشق کا معائنہ کیا۔
مشق میں روایتی اور فضائی فائر پاور، مربوط زمینی کارروائیاں، سپیکٹرم وارفیئر کی صلاحیتیں اور مختلف انداز اور کرداروں میں استعمال ہونے والے ملٹی پرپز ڈرونز شامل تھے۔
شاہ عبداللہ نے شریک دستوں اور فضائی عملے کی اعلیٰ تربیت، پیشہ ورانہ مہارت اور عملی صلاحیتوں کو سراہا۔
اس موقعے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ شاہی دورہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی، باہمی اعتماد اور امن و ترقی کی مشترکہ خواہش کا عکاس ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان کے مطابق شاہ عبداللہ دوم نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ’آرڈر آف ملٹری میرٹ (فرسٹ ڈگری)‘ سے نوازا، جو اردن اور پاکستان کے درمیان عسکری تعلقات کو مضبوط بنانے میں ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں دیا گیا۔
حکومت پاکستان نے بھی آج اسلام آباد میں ایوان صدر میں منعقدہ خصوصی تقریب میں شاہ عبداللہ دوم کو ملک کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’نشان پاکستان‘ عطا کیا۔
یہ اعزاز صدر آصف علی زرداری نے شاہ عبداللہ کو پیش کیا۔ جواباً شاہ عبداللہ نے صدر زرداری کو اردن کا اعلیٰ اعزاز ’آرڈر آف دی بیجیولڈ گرانڈ کارڈن آف النهضه‘ عطا کیا۔
تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف، وفاقی وزرا ، پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔ شاہ اردن دو روزہ دورے پر ہفتے کو اسلام آباد پہنچے تھے۔
گذشتہ روز وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران شہباز شریف اور اردن کے فرمانروا نے اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی ممکنہ جبری بے دخلی کے حوالے سے ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی پر اتفاق کیا تھا۔