پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں افغان پناہ گزینوں کی عارضی خیمہ بستی کو پولیس نے پیر اور منگل کی درمیان شب ختم کرتے ہوئے تقریباً 300 خاندانوں کو وہاں سے نکال دیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ارجنٹینا پارک میں افغان پناہ گزین تین ماہ سے خیمے لگائے رہ رہے تھے۔
یہ عارضی کیمپ دو سال قبل شروع ہونے والی سرکاری پالیسی کا نتیجہ ہے۔
ستمبر 2023 میں پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنا ’غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کا منصوبہ‘ شروع کر رہا ہے، جس کے تحت غیر دستاویزی افغانوں کو ملک چھوڑنے کا کہا گیا۔
اب تک لاکھوں افغان شہری رضاکانرانہ طور پر وطن واپس جا چکے ہیں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس تقی جواد نے پارک خالی کروانے کے حوالے سے بتایا ’غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو ٹرانزٹ کیمپ منتقل کیا جا رہا ہے اور پھر انہیں اپنے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ارجنٹینا پارک میں مقیم افغان باشندے پاکستان سے دیگر ممالک بالخصوص یورپ جانے کے خواہش مند تھے۔
پولیس نے ان افغان شہریوں کو ارجنٹینا پارک سے سکیورٹی خدشات کے تحت نکالا۔
افغانوں خاندانوں کے جانے کے بعد پارک میں کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کا عملہ صفائی کر رہا ہے۔
افغان خاندانوں کے خلاف آپریشن کا سن کر پارک کے ارد گرد رہنے والے اسلام آباد کے شہریوں نے بھی وہاں کا رخ کیا۔
ایک شہری جاوید اقبال نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’گذشتہ کچھ ماہ سے پارک میں افغان پناہ گزین رہائش پذیر تھے۔ ممکن ہے کہ وہ اس لیے پارک آکر بیٹھے ہوں کہ انہیں کرائے ہر کوئی رہائش نہ دے رہا ہو۔ ہمارے ملک نے افغانوں کو بہت سپورٹ کیا۔‘