فخر زمان پر آئی سی سی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانہ

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے فخر زمان پر میچ فیس کا 10 فیص جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

بائیں ہاتھ کے جارحانہ بلے باز فخر زمان نے 29 نومبر 2025 کو کھیلے جانے والے میچ میں امپائر سے ایک فیصلے پر بحث کی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پاکستانی بلےباز فخر زمان کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹرائی سیریز کے فائنل کے دوران خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ ’سری لنکا کے خلاف حالیہ ٹرائی سیریز کے فائنل کے دوران آئی سی سی ضابطہ اخلاق کی لیول 1 کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستانی بلےباز فخر زمان پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔‘

آئی سی سی نے کہا کہ ’فخر زمان کو کھلاڑیوں اور پلیئر سپورٹ پرسنل کے لیے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.8 کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا، جس کا تعلق ’بین الاقوامی میچ کے دوران امپائر کے فیصلے پر اختلاف ظاہر کرنے‘ سے ہے۔‘

آئی سی سی نے فخر زمان کے تادیبی ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ کا اضافہ کر دیا ہے۔

یہ واقعہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 29 نومبر کو راولپنڈی میں کھیلے جانے والی ٹی 20 میچ کے 19ویں اوور میں پیش آیا۔ جب فخر زمان کو رتنائیکے کی گیند پر شانکا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ دیا گیا تو انہوں نے اس فیصلے پر امپائر سے خاصی دیر تک بحث کی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئی سی سی نے کہا کہ یہ سزا ایمریٹس آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف میچ ریفریز کے ریون کنگ نے تجویز کی تھی۔ آن فیلڈ امپائرز احسن رضا، آصف یعقوب، تھرڈ امپائر راشد ریاض اور فورتھ امپائر فیصل آفریدی نے یہ چارج عائد کیا۔

فخر زمان نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے سزاؤں کو قبول کر لیا، اس لیے باقاعدہ سماعت کی ضرورت نہیں پڑی۔

لیول 1 کی خلاف ورزیوں پر کم از کم سزا سرکاری سرزنش، زیادہ سے زیادہ کھلاڑی کی میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ، اور ایک یا دو ڈی میرٹ پوائنٹس ہیں۔

اس کھیل میں پاکستان نے سری لنکا کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر ٹرائی سیریز جیت لی تھی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ