’بچے بڑے ہو جاتے ہیں:‘ وسیم اکرم کی آئی پی ایل کے دورانیے پر تنقید

لندن کے لارڈ گراؤنڈ پر ہونے والے روڈ شو میں وسیم اکرم نے پی ایس ایل کو دنیا کی نمبر 1 لیگ قرار دیا۔

وسیم اکرم 20 نومبر 2018 کو اسلام آباد میں پی ایس ایل کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

پیر کو لندن میں پاکستان سپر لیگ کی تشہیری تقریب کے دوران سابق پاکستانی فاسٹ بولر وسیم اکرم نے پی ایس ایل کو دنیا کی نمبر 1 لیگ قرار دیتے ہوئے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کو آڑے ہاتھوں لیا اور اس کے دورانیے پر سخت تنقید کی۔

وسیم اکرم خود آئی پی ایل کا حصہ رہ چکے ہیں اور وہ کئی برس تک کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے بولنگ کوچ تھے۔ اس کے بعد وہ آئی پی ایل میں کمنٹری بھی کرتے رہے ہیں۔

لارڈز کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں پی ایس ایل کے ایک روڈ شو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کا مختصر دورانیہ اسے غیر ملکی کھلاڑیوں کے لیے پرکشش بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈھائی سے تین ماہ جاری رہنے والی کرکٹ لیگز اکتا دینے والی ہوتی ہیں اور اس دوران ’بچے بڑے ہو جاتے ہیں لیگ ختم ہی نہیں ہوتی۔‘

انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک میری کئی کھلاڑیوں سے بات ہوتی ہے تو وہ آئی پی ایل اور دیگر لیگز میں بولنگ کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں تک ٹیلنٹ کا تعلق ہے، پی ایس ایل یقیناً نمبر 1 ہے کیونکہ ہمارے پاس معیار ہے، مقدار نہیں۔‘

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کی ’خصوصیت یہ ہے کہ یہ 34،35  دن چلتی ہے۔ یہ کوئی تین ماہ نہیں چلتی ہے، جیسے دوسری لیگ (آئی پی ایل) ہے۔ بچے بڑے ہو جاتے ہیں وہ لیگ ختم ہی نہیں ہوتی۔

اس لیے بیرونِ ملک کھلاڑی جب یہاں آتے ہیں تو وہ 30،35  دن یہاں رہنے کو ترجیج دیتے ہیں۔ ڈھائی تین ماہ ان کے لیے کچھ زیادہ ہی لمبا ہو جاتا ہے۔ حتیٰ کہ میں خود بور ہو جاتا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آپ کو لوگوں کو جذبہ نظر آتا ہے، اور یہ آنے والے وقت میں اور بڑا ہو گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس موقعے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ محسن نقوی نے کہا کہ ’میرا وژن اس لیگ کو دنیا کی سب سے بڑی لیگ بنانا ہے۔ میرا نہیں خیال کہ یہ کوئی مشکل کام ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ بورڈ کرکٹ کے انفراسٹرکچر اور ہائی پرفارمنس ٹریننگ سینٹرز میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ ان کے اس اقدام کا مقصد برطانیہ سے سرمایہ کاروں کو پاکستان سپر لیگ کی ٹیمیں خریدنے کے لیے راغب کرنا ہے۔

جس میں سرمایہ کاروں، فرنچائز نمائندگان اور لیگ کے عہدیداروں نے شرکت کی تاکہ لیگ کی عالمی توسیع، سٹریٹجک شراکت داری اور عالمی معیار کی انٹرٹینمنٹ کے حوالے سے اپنے عزم کو اجاگر کیا جا سکے۔

پی ایس ایل پاکستان کی پریمیئر ٹی 20 کرکٹ لیگ ہے جس میں مختلف شہروں کی چھ ٹیمیں ہر سال ٹائٹل کے لیے مدمقابل ہوتی ہیں۔ ٹورنامنٹ کا 11 واں ایڈیشن 2026 میں اپریل اور مئی میں منعقد ہونے کی توقع ہے۔

پی سی بی نے اس سال دو نئی فرنچائزز کا اضافہ کر کے لیگ کو وسعت دینے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد ٹیموں کی کل تعداد آٹھ ہو جائے گی۔ بورڈ نے رواں سال کے اوائل میں ایک بیان میں کہا تھا کہ انہیں دو نئی ٹیموں کے لیے برطانیہ کے ممکنہ مالکان کی جانب سے پہلے ہی ’نمایاں دلچسپی‘ موصول ہو چکی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ