پاکستان کی سوڈان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملے کی مذمت

ہفتے کو ہونے والے ہونے والے حملے کے نتیجے میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے یو این امن دستے کے چھ فوجی جان سے گئے اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

31 دسمبر 2020 کو سوڈان کے شورش زدہ علاقے نیالا میں بے گھر افراد کے کیمپ کے نزدیک اقوام متحدہ امن مشن کے اہلکار تعینات ہیں (اے ایف پی)

پاکستان نے اتوار کو جاری کیے گئے بیان میں سوڈان کے شہر کدوگلی میں ہفتے کو اقوام متحدہ کے امن مشن (یونیسفا) پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی ہے، جس میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے چھ فوجی جان سے گئے اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا: ’پاکستان اس بزدلانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت اور امن کے قیام کے لیے خدمات انجام دینے والے بنگلہ دیشی امن فوجیوں کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔‘

یہ حملہ سوڈان کے جنوبی علاقے کدوگلی میں اقوام متحدہ کے عبوری امن مشن کے قافلے پر کیا گیا۔ یونیسفا کا مشن سوڈان اور جنوبی سوڈان کے متنازع علاقے ابیئے میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیے تعینات ہے، جہاں گذشتہ کئی برسوں سے مسلح گروہوں کی سرگرمیاں جاری ہیں۔

سوڈان میں اپریل 2023 سے فوج اور نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری خانہ جنگی کے باعث سکیورٹی کی صورت حال شدید خراب ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے مشنز کو بھی بارہا حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آور مسلح عناصر تھے، تاہم تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

پاکستانی مشن کے بیان میں بنگلہ دیش کے عوام اور حکومت سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں واضح کیا گیا کہ اقوام متحدہ کے امن دستوں پر اس نوعیت کے حملے بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ اس ہولناک حملے کے ذمہ داروں کی فوری نشاندہی کی جائے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن نے کہا کہ پاکستان، ایک بڑے امن فوجی دستے فراہم کرنے والے ملک کی حیثیت سے، دنیا بھر میں خطرناک حالات میں امن کے مشن پر تعینات تمام ’بلیو ہیلمٹس‘ (امن فوجیوں) کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

بیان میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان عالمی امن و سلامتی کے قیام کے لیے اقوامِ متحدہ کی امن کارروائیوں کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا اور امن کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جائیں گی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور مختلف ممالک نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے جبکہ بنگلہ دیش نے اپنے امن اہلکاروں کی اموات پر سوگ کا اعلان کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کا امن مشن افریقہ کے متنازع سرحدی علاقے میں تعینات ہے، جہاں اس کا مقصد شہری آبادی کے تحفظ، امن کے قیام اور کشیدگی میں کمی لانا ہے۔ حالیہ برسوں میں یو این امن دستوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جس پر عالمی برادری پہلے ہی تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔

پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنز میں طویل عرصے سے فعال کردار ادا کر رہا ہے اور اب تک ہزاروں پاکستانی فوجی و اہلکار مختلف ممالک میں امن کے قیام کے لیے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان