خاتون کی دماغ کی سرجری جسے ایک لاکھ افراد نے فیس بک پر لائیو دیکھا

آپریشن کے دوران 25 سالہ امریکی خاتون ہوش میں تھیں اور ڈاکٹروں سے بات چیت کر رہی تھیں۔

آپریشن کے دوران 25 سالہ مریضہ نیلے رنگ کے پردے کے ایک طرف ڈاکٹروں سے بات چیت کر رہی تھیں جبکہ دوسری طرف ڈاکٹر سرجیکل ماسک پہن کر ان کے دماغ کی سرجری کرتے رہے۔ (اے ایف پی)

امریکی ریاست ٹیکسس میں ایک نوجوان خاتون کی دماغ کی سرجری کو دنیا بھر میں ایک لاکھ افراد نے فیس بک پر لائیو دیکھا۔ اس دوران خاتون ہوش میں تھیں اور ڈاکٹروں سے بات چیت کر سکتی تھیں۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے جینا شارٹ نامی خاتون کے دماغ میں جمے ہوئے خون کا لوتھڑا نکال دیا تھا۔ آپریشن کا عمل منگل کی صبح فیس بک پر لائیو دکھایا گیا تھا۔

40 منٹ دورانیے کی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آپریشن کے دوران 25 سالہ مریضہ نیلے رنگ کے پردے کے ایک طرف ڈاکٹروں سے بات چیت کر رہی تھیں جبکہ دوسری طرف ڈاکٹر سرجیکل ماسک پہن کر ان کے دماغ کی سرجری کرتے رہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میتھوڈسٹ ڈیلاس میڈیکل سینٹر کے شعبہ نیورولوجی کے سربراہ ڈاکٹر نمیش پٹیل نے  اے ایف پی کو بتایا کہ دماغ کے بائیں حصے میں خون جم جانے کی وجہ سے خاتون فالج کے حملے کا شکار ہو گئی تھیں اور ان کے بولنے کی صلاحیت متاثر ہوئی تھی۔

ڈاکٹر پیٹل نے کہا کہ جب ان کے سر کی ہڈی کاٹی گئی تو وہ ہوش میں تھیں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ ڈاکٹر آپریشن کے دوران ان کے دماغ کے اُن حصوں کو نقصان نہ پہنچا رہے ہوں جو بولنے کی صلاحیت کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ڈاکٹر نے مریض خاتون سے کہا کہ وہ پرندہ، کتا یا کسی عدد کے الفاظ بولیں تاکہ ان کے دماغ کا ’نقشہ‘ تیار کیا جا سکے۔

ڈاکٹر پٹیل نے بتایا: ’دماغ میں جمے ہوئے خون تک پہنچنے اور اسے نکالنے کی غرض سے ہمارے لیے محفوظ مقامات کا تعین کرنا ضروری تھا۔ ڈاکٹروں نے ساڑھے چار گھنٹے کے آپریشن کے دوران شارٹ کی یادداشت کا امتحان لینے کے لیے ان کے کتے تک کے بارے میں پوچھا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’دماغ کا آپریشن مریضہ کو ہوش میں رکھ کر کیا گیا حالانکہ ایسا کرنا ہمارے قواعد کے مطابق معمول کی بات نہیں ہے۔ اس کا انحصار اس پر ہوتا کہ دماغ میں مسئلہ کس جگہ ہے اور آیا آپریشن کے دوران مریض ہوش میں رہنا چاہتا یا نہیں۔‘

کامیاب آپریشن کے بعد جینا شارٹ مسکراتے ہوئے پوز دے رہی ہیں۔ (اے ایف پی)


شارٹ نامی مریضہ کا تعلق امریکی ریاست الینائے سے ہے۔ وہ اکیوپیشنل تھراپی کی طالبہ ہیں۔ طب کے اس شعبے میں کسی جسمانی، حسیات سے متعلق یا پیدائشی نقص میں مبتلا افراد کا علاج کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر پٹیل نے بتایا کہ شارٹ لائیو ویڈیو کے ذریعے اپنے آپریشن کے تجربے سے ناظرین کو تعلیم دینا چاہتی تھیں۔ ان کے  آپریشن کو ہسپتال کے فیس بک اکاؤنٹ سے لائیو دکھایا گیا۔

ڈاکٹر گذشتہ چند دہائیوں سے دماغ کا آپریشن مریض کو بے ہوش کیے بغیر کر رہے ہیں تاکہ آپریشن کے دوران ان کی دماغی سرگرمی کو یقینی بنایا جا سکے جیسا کہ بولنے یا اشیا میں تمیز کرنے کی صلاحیت۔

2016 میں دماغ کے آپریشن کے دوران ایک مریض کو پہلی بار تھری ڈی ورچوئل ریئلٹی دکھانے والی عینک پہنائی گئی تھی۔ اس اقدام کا مقصد یقینی بنانا تھا کہ مریض کے دماغ سے سرطان کی رسولی نکالنے کے دوران ان کی دیکھنے کی صلاحیت متاثر نہ ہو۔

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ