افغان وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان طے نہیں تھا، ملتوی ہونے کا سوال ہی نہیں: دفتر خارجہ

دفتر خارجہ کے ترجمان سے جب سوال کیا گیا کہ امیر خان متقی کا دورہ امریکی دباؤ پر منسوخ کیا گیا؟ تو ترجمان نے کہا کہ ’جب بھی ان کا دورہ شیڈول ہو گا مطلع کیا جائے گا لیکن ایسا کوئی دورہ شیڈول ہی نہیں ہوا تھا۔‘

19 اپریل 2025 کی تصویر میں پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو کابل میں دو طرفہ ملاقات کے دوران اپنے افغانستان کے ہم منصب امیر خان متقی سے مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (پاکستانی دفتر خارجہ / اے ایف پی) 

پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کو کہا کہ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا دورہ اسلام آباد طے ہی نہیں تھا اس لیے اس کے ملتوی ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

پاکستانی اور افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان کی عبوری حکومت کی وزیر خارجہ امیر خان متقی نے 4 اگست کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا جو ملتوی کر دیا گیا۔

جمعے کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان سے جب سوال کیا گیا کہ امیر خان متقی کا دورہ امریکی دباؤ پر منسوخ  کیا گیا؟ تو ترجمان نے کہا کہ ’جب بھی ان کا دورہ شیڈول ہو گا مطلع کیا جائے گا لیکن ایسا کوئی دورہ شیڈول ہی نہیں ہوا تھا۔‘

قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں قیاس آرائی کی گئی کہ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا دورہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے سفر کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے منسوخ ہوا، تاہم پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ ایسا کچھ نہیں تھا۔

افغان حکومت کی طرف سے اس دورے کے ملتوی ہونے سے متعلق باضابطہ طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

پاکستان نے 30 مئی کو کابل میں تعینات ناظم الامور کو سفیر کے درجے پر ترقی دینے کے اعلان کیا تھا جس کے بعد افغان طالبان کی حکومت نے بھی کہا تھا کہ وہ بھی اسلام آباد میں موجود اپنے نمائندے کو سفیر کے درجے پر ترقی دے رہے ہیں۔

تاہم مکمل سفیر کے عہدے پر ترقی ملنے کے بعد اسلام آباد میں افغان سفیر نے تاحال اپنی سفارتی اسناد صدر پاکستان کو پیش نہیں کیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ویانا کنونشن کے مطابق کسی ملک میں بطور سفیر تعینات کیے جانے کے بعد سفیر کو اپنی سفارتی اسناد متعلقہ ملک کے سربراہ کو پیش کرنی ہوتی ہیں۔

سفارتی اسناد کی پیشی سے متعلق دفتر خارجہ کے ترجمان سے جب سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے افغان سفیر کے سٹیٹس کو اپ گریڈ کیا ہے اور اس سلسلے میں اسناد تقرری صدر کو پیش کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ سفیروں کی تقرری دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں ہوئی۔‘

سرحد پر کشیدگی اور عسکریت پسندوں کے پاکستان میں حملوں کے بعد حالیہ برسوں میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی جس میں کمی کے لیے رواں سال کوششوں میں تیزی آئی۔

اپریل 2025 میں پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کابل کا دورہ کر سکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ اور افغان پناہ گزینوں کی واپسی پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

جبکہ پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے 20 جولائی کو دورہ کابل کے موقع پر افغان ہم منصب سراج الدین حقانی سے ملاقات میں موثر بارڈر مینجمنٹ اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا