ہمیں چین سے نکالا جائے، پاکستانی طلبہ کی عمران خان سے درخواست

چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے درخواست کی ہے کہ انہیں وہاں سے نکالا جائے۔

چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے درخواست کی ہے کہ انہیں وہاں سے نکالا جائے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ووہان یونیورسٹی کے طالب علم اور پاکستانی طلبہ کے نمائندے (کنٹری ریپریزنٹیٹیو) پاکستانی وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے درخواست کی ہے کہ انہیں چین سے واپس اپنے ملک لانے کا بندوبست کیا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ہم نہیں چاہتے کہ ہم پاکستان آ کر یہ وائرس پھیلائیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ممالک کی جانب سے اپنے ہی ملک میں کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں چین سے جانے والے اپنےطلبہ دس سے 12 دن رکھنے کے بعد کرونا وائرس کی علامات نہ ہونے کی صورت میں انہیں گھر جانے دیا گیا۔

’ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان بھی ہمارے لیے ایسا ہی کچھ کرے۔`

وقار خان نے بتایا کہ چینی حکومت اور یونیورسٹی کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے تو ہم سے کہا ہے کہ اگر آپ کا ملک آپ کو واپس لے جانا چاہتا ہے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘

وہاں موجود طلبہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہاں بہت سے طلبہ کے بیوی بچے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ زیادہ پریشان ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے جب پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا گیا تو پہلے کوئی جواب موصول نہیں ہوا لیکن بعد میں ان کی جانب سے رابطہ کیا اور طلبہ کی فہرست طلب کی گئی۔

’26 یا 27 یونیورسٹیوں کے طلبہ کی فہرست ان کے حوالے کر دی گئی ہے جس کے بعد سے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔‘

دوسری جانب بدھ کو معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں ایک پریس بریفنگ بتایا تھا کہ چین میں مہلک کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں چار پاکستانی طالب علم بھی شامل ہیں تاہم پاکستان میں اس وقت اس وائرس سے متاثرہ ایک بھی تصدیق شدہ مریض نہیں ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ’پاکستان میں تقریباً چار ایسے لوگ ہیں جن پر شبہ تھا کہ وہ کرونا وائرس سے متاثر ہیں، لہذا ان کو زیر نگرانی رکھا گیا، ان کے نمونے لیے گئے، جن کا تجزیہ ہو رہا ہے، لیکن شواہد اور ان کی صحت کی صورت حال بتدریج بہتر ہورہی ہے لہذا ہم کافی حد تک یقین سے کہہ سکتے ہیں ان کو کرونا وائرس نہیں ہے۔‘

معاون خصوصی برائے صحت نے مزید بتایا: ’لیکن ہمارے 25 سے 30 ہزارکے قریب لوگ چین میں ہیں، جن میں سے بڑی تعداد طالب علموں کی ہے جو مختلف شہروں اور صوبوں میں زیرِ تعلیم ہیں۔‘

ظفر مرزا کے مطابق: ’کرونا وائرس سے متاثرہ شہر ووہان میں 500 سے زائد پاکستانی طالب علم ہیں اور ہماری اب تک کی اطلاعات کے مطابق  چار ایسے طالب علم ہیں جن میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا